علی ظفر کیخلاف مہم کا کیس: عفت عمر اور علی گل پیر کے وارنٹ گرفتاری جاری

لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے اداکار و گلوکار علی ظفر کی شکایت پر ان کے خلاف سائبر کرائم قانون کے تحت درج کیے گئے مقدمے میں گلوکارہ میشا شفیع کو طلب کرلیا جبکہ عفت عمر اور علی گل پیر کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

کیس میں نامزد تمام ملزمان منگل(7 ستمبر) کو مجسٹریٹ کے روبرو پیش نہ ہوئے تھے۔

اداکارہ عفت عمر، فیضان رضا، حسیم الزمان، فریحہ ایوب اور لینا غنی نے ذاتی حیثیت میں پیش ہونے سے استثنیٰ کی درخواستیں دائر کی تھیں۔

ان میں سے تقریباً سب ہی نے کراچی میں مستقل رہائش ہونے کی وجہ سے رہنے اور کام کرنے کی بنیاد پر درخواست دائر کی تھی اور ان کا کہنا تھا کہ ان کے لیے ہر سماعت پر عدالت میں پیش ہونا مشکل تھا۔

اداکارہ عفت عمر نے کراچی میں کسی ذاتی مجبوری کی وجہ سے ایک مرتبہ استثنیٰ کی درخواست کی تھی۔

تاہم گزشتہ روز جاری کیے گئے تحریری حکم نامے میں مجسٹریٹ یوسف عبدالرحمن نے ملزمان کی جانب سے پیش کی گئی وجوہات کو مسترد کیا اور مستقل استثنیٰ کے لیے دائر کی گئی درخواستیں خارج کر دیں۔

مجسٹریٹ نے عفت عمر کے 6 اکتوبر کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے جبکہ علی گل پیر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے ، جو عدالت میں کبھی پیش ہی نہیں ہوئے تھے۔

ساتھ ہی مجسٹریٹ نے گلوکارہ میشا شفیع اور ماہم جاوید کو سمن کے ذریعے آئندہ سماعت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

خیال رہے کہ ایف آئی اے نے علی ظفر کے خلاف مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر مذموم مہم چلانے پر پاکستان الیکٹرانک کرائم ایکٹ اور پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 109 کے تحت میشا شفیع سمیت 9 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔

میشا شفیع نے اپریل 2018 میں علی ظفر پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے تھے اور دعویٰ کیا تھا کہ گلوکار نے انہیں اس وقت ہراساں کیا جب وہ بچوں کی ماں بن جانے سمیت شہرت یافتہ گلوکارہ بھی بن چکی تھیں۔

تاہم علی ظفر نے فوری طور پر ان کے الزامات کو مسترد کردیا تھا بعد ازاں علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم بھی شروع ہوگئی۔

الزامات لگانے کے بعد میشا شفیع نے علی ظفر کے خلاف محتسب اعلیٰ پنجاب اور گورنر پنجاب کو بھی درخواست دی تھی مگر ان کی درخواست مسترد ہوگئی تھی، جس پر علی ظفر نے گلوکارہ کے خلاف لاہور سیشن کورٹ میں ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے سمیت ایف آئی اے میں شکایت درج کروائی تھی۔

علی ظفر کی جانب سے دائر ہتک عزت کیس کی سماعتیں تاحال سیشن کورٹ میں جاری ہیں۔