‘بے باک جدوجہد کو سلام’، سید علی گیلانی کی وفات پر سیاسی و عسکری قیادت کا اظہار افسوس

معروف حریت پسند اور جدوجہد آزادی کشمیر کے سرکردہ رہنما سید علی شاہ گیلانی کی وفات پر ملک کی سیاسی و عسکری قیادت نے گہرے دکھ و افسوس کا اظہار کیا ہے۔

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے بزرگ حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘سید علی گیلانی کی وفات سے کشمیر ایک عظیم رہنما سے محروم ہوگیا ہے، وہ ایک باہمت، نڈر اور مخلص رہنما تھے جنہوں نے اپنی تمام عمر بھارتی سامراج کے خلاف جدوجہد میں گزاری’۔

وزیر اعظم نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ‘حریت رہنما سید علی گیلانی کی رحلت کی اطلاع پر بے حد رنجیدہ ہوں جو عمر بھر اپنے لوگوں اور ان کے حقِ خودارادیت کے لیے محوِ جدوجہد رہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘وہ قابض بھارتی ریاست کے ہاتھوں اسیری و اذیت کا نشانہ تو بنے مگر پوری طرح ثابت قدم رہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہم ان کی باہمت و بے باک جدوجہد کو سلام پیش کرتے اور ان کے الفاظ کو اپنے دل و دماغ میں تازہ کیے ہوئے ہیں کہ ‘ہم پاکستانی ہیں اور پاکستان ہمارا ہے’۔

وزیر اعظم نے سرکاری سطح پر سید علی گیلانی کی وفات کا سوگ منانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ‘پاکستان کا قومی پرچم سرنگوں رہے گا’۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ‘آئی ایس پی آر’ کے مطابق آرمی چیف نے کشمیر کی تحریک آزادی کے سرکردہ رہنما سید علی شاہ گیلانی کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘سید علی گیلانی کی زندگی بھر کی قربانیاں اور مسلسل جدوجہد کشمیریوں کے بھارتی قبضے کے خلاف ناقابل تسخیر عزم کی علامت ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘سید علی گیلانی کا خواب اور مشن تب تک زندہ رہے گا جب تک مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگ اپنا حق خودارادیت حاصل نہیں کر لیتے’۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ٹوئٹ میں کہا کہ پاکستان کو سید علی شاہ گیلانی کے انتقال پر انتہائی افسوس ہے جو کشمیر کی تحریک آزادی کے مشعل بردار تھے اور آخری دم تک اور نظر بندی میں بھی کشمیریوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کرتے رہے’۔

مرکزی اپوزیشن جماعت مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے بھی سید علی گیلانی کی وفات پر افسوس کا اظہار کیا اور ٹوئٹ میں کہا کہ ‘سید علی گیلانی نے کشمیر کی آزادی کی جدوجہد میں جان ڈالی اور بھارت کے فاشسٹ چہرے کو بے نقاب کیا’۔

انہوں نے کہا کہ ‘تشدد اور طویل عرصوں کے لیے قید بھی انہیں ان کے مشن سے ہٹا نہ سکی جبکہ سید علی گیلانی کی کہانی قربانی، عزم اور بے لوث خدمت سے بھرپور ہے’۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حریت رہنما سید علی گیلانی کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ‘سید علی گیلانی کشمیر میں آزادی کی تحریک کا دوسرا نام تھے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘سید علی گیلانی کی زندگی جہدِ مسلسل کا ایک استعارہ تھی، ان کا مشن کشمیر کی آزادی تھا اور اس خواب کی تعبیر ہماری منزل ہے’۔

واضح رہے کہ سید علی گیلانی گزشتہ روز 92 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔

پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ‘اے پی پی’ کے مطابق بزرگ حریت رہنما کے اہلخانہ نے بتایا کہ وہ بدھ کی شام انتقال کر گئے۔

خبر رساں ایجنسی ‘اے ایف پی’ کے مطابق کشمیر کے رہائشیوں کا کہنا تھا کہ علی گیلانی کے انتقال کے بعد بھارتی فوج نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے ان کے گھر جانے والے راستوں پر باڑ لگا دی۔

ان کا کہنا تھا کہ سیکڑوں سیکیورٹی فورسز کو انتقال کی خبر آتے ہی تعینات کردیا گیا جبکہ میڈیا رپورٹ کے مطابق کرفیو لگانے کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی گئی۔