ہائی کورٹ نے نویں جماعت کے طالب علم سمیت دو افراد کی رہائی کاحکم دے دیا کم سن طالب علم رمیز احمد ملہ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت ایک سال سے جیل میں قید ہے
سری نگر : مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ نے نویں جماعت کے طالب علم رمیز احمد ملہ سمیت دو افراد کی پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت قید کا حکم معطل کر تے ہوئے ان کی فوری رہائی کا حکم دے دیا ہے ۔ شمالی کشمیر کے وترگام رفیع آباد کے رمیز احمد ملہ اور منظور احمد خان عرف منہ خان ساکن چل خانصاحب بڈگام پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جیل میں قید ہیں۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بارہمولہ کے حکم پر 14فروری2020کو جاری کردہ آرڈر کے تحت رمیز احمد پر پی ایس اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔جی این شاہین ایڈووکیٹ نے ان دونوں افراد کی قید کے احکامات کو چیلنج کیا تھا۔ پولیس ڈوزئر میں رمیز احمد ملہ ولد عبد المجیدکے بارے میں لکھا گیا تھا کہ نویں جماعت کا طالب علم رمیز احمد ملہ پیشے کے لحاظ سے دکاندار ہے ، حزب المجاہدین سے وابستہ ہے اور تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہے ۔جسٹس علی محمد نے رمیز احمد ملہ کی فوری رہائی کا حکم دیا ہے۔عدالت نے ایک اور زیر حراست منظور احمد خان عرف منا خان ولد اما خان تحصیل خانصاحب بڈگام قید کا حکم کو بھی منسوخ کردیا۔ اسے پی ایس اے کے تحت 29 اگست 2020 کو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ، بڈگام نے جیل بھیجا تھا