زائرہ وسیم نے بھارت میں حجاب پر پابندی کو ناانصافی قرار دے دیا

ممبئی: سابق بھارتی اداکارہ زائرہ وسیم نے بھارت میں حجاب پر پابندی کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے اسے ناانصافی قرار دیا ہے۔

زائرہ وسیم نے سوشل میڈیا پر ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلم  خواتین کے حجاب پہننے پر پابندی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر مسلم خواتین اور حجاب کی حمایت کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اسلام میں حجاب کوئی انتخاب نہیں بلکہ ایک فریضہ ہے۔ اسی طرح جب ایک عورت حجاب پہنتی ہے تو وہ اس فریضہ کو پورا کررہی ہوتی ہے جو اسے اس کے اللہ نے دیا ہے جس سے وہ محبت کرتی ہے اور اپنی محبت کے اظہار میں وہ بتارہی ہوتی ہے کہ  اس نے اپنے آپ کو اس کے سپرد کردیا ہے۔

زائرہ وسیم نے  خود کو مثال کے طور پیش کرتے ہوئے لکھا میں ایک عورت کے طور پر جو کہ شکرگزاری اور عاجزی کے ساتھ حجاب پہنتی ہوں اس پورے نظام کی مخالفت کرتی ہوں جہاں خواتین کو صرف ایک مذہبی وابستگی کی وجہ سے روکا اور ہراساں کیا جارہا ہے۔ مسلم خواتین کے خلاف تعصب کو فروغ دینا اور ایسا نظام قائم کرنا جہاں انہیں تعلیم اور حجاب میں سے ایک کو منتخب کرنا اور دوسرے سے دستبردار ہونا ہو سراسر ناانصافی ہے۔

زائرہ وسیم نے ہندو انتہا پسندوؤں کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا آپ انہیں (مسلم خواتین کو) ایک بہت ہی محدود انتخاب کرنے پر مجبور کرنے کی کوشش کررہے ہیں جو کہ آپ کے ایجنڈا کو فروغ دیتا ہے اور پھر ان پر تنقید بھی کررہے ہیں جب کہ وہ آپ ہی کے ذریعہ بنائی گئی چیزوں میں قید ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت کی مختلف ریاستوں میں حکومت کی جانب سے اسکول اور کالجوں میں حجاب پر پابندی کے خلاف کئی مشہور شخصیات نے آواز اٹھائی ہے جن میں سونم کپور، شبانہ اعظمی، سوارا بھاسکر اور جاوید اختر شامل ہیں جب کہ اداکارہ کنگنا رناوت نے ہمیشہ کی طرح تعصب پسندی کا اظہار کرتے ہوئے حجاب کے خلاف بیان دیا ہے۔