کل جماعتی حریت کانفرنس کا نظر بند آزادی پسند رہنماﺅں کی گرتی ہوئی صحت پر اظہار تشویش

سرینگر 19مارچ : بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ورکنگ وائس چیئرمین غلام احمد گلزار نے مقبوضہ علاقے اور بھارت کی جیلوں میںغیر قانونی طور پر نظر بند آزادی پسند رہنماﺅں اور کارکنوں کی گرتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کااظہار کیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق غلام احمد گلزار نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں نظر بند آزادی پسند رہنماﺅں کی تحریک آزادی کے ساتھ غیر متزلزل وابستگی اور عزم وہمیت کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فسطائیت اور جبر واستبداد نظر بند رہنماﺅں کو تحریک آزادی کی قیادت سے روک نہیں سکا ہے۔ انہوںنے نظر بندوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی پر جیل حکام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ محمد اشرف صحرائی، مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک ، شبیر احمد شاہ، ڈاکٹر شفیع شریعتی ، ڈاکٹر محمد قاسم ، ڈاکٹر حمید فیاض، آسیہ اندرابی ، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی ، غلام قادر بٹ، محمد یوسف میر، شوکت احمد خان، مقصود احمد بٹ، نذیر احمد شیخ، محمد ایوب ڈار، محمد ایوب میر ، ایاز اکبر، الطاف احمد شاہ، پیر سیف اللہ ، راجہ معراج الدین کلوال، ، شاہد الاسلام ، مظفر احمد ڈار، ایڈووکیٹ غلام محمد بٹ، غنضفر اقبال، حکیم شوکت، محمد یوسف فلاحی، شیخ محمد رمضان، امیر حمزہ، مولودی ناصر، عارف وانی، عاقب نثار، بشیر سہمت، نذیر پٹھان، ممتاز احمد، طارق پنڈت، فاروق توحیدی، شاہد یوسف، شکیل یوسف ، ظہور وٹالی سمیت غیر قانونی طور پر نظر بند دیگر ہزاروںکشمیریوں کے ساتھ مجرموں جیسا برتاﺅ کیا جا رہا ہے اور انہیں طبی اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم نہیں کیا جا رہیں۔ غلام احمد گلزار نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن ، ایمنسٹی انٹرنیشنل ، ہیومن رائٹس واچ اور عالمی ریڈ کراس کمیٹی پر زور دیا کہ وہ آزادی پسند کشمیری نظر بند وںکی حالت زار کا جائزہ لینے کیلئے اپنی ٹیمیںبھارتی جیلوں کے دورے پر بھیجنے کیلئے بھارت پر دباﺅ ڈالیں۔-07