بھارت گزشتہ سال کورونا وبا کے باوجود انٹرنیٹ سروس معطل کرنے والے 29ممالک میں سرفہرست

اسلام آباد04 مارچ 2020 میں بھارت کورونا وباکے باوجود دنیا بھر میں انٹرنیٹ سروس معطل کرنے والے 29 ممالک میں سرفہرست رہا ہے ۔ گزشتہ سال دنیا بھر کے اربوں لوگوںنے کورونا وبا کے باعث لاک ڈاﺅن کی وجہ سے اپنے اہلخانہ اور دوستوں سے رابطوں ، آن لائن کام ، تعلیم کے حصول اور وبا کے بارے میں معلومات کے حصول کیلئے انٹرنیٹ پر بہت زیادہ انحصار کیاتھا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ایک غیر منافع بخش ڈیجیٹل رائٹس گروپ "Acess Now”کی طرف سے شائع کی گئی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ 2020 کے دوران بھارت سمیت 29 ممالک نے دانستہ طورپر کم سے کم 155 مرتبہ اپنے ممالک میں انٹرنیٹ سروس معطل کی یااس کی رفتار کم کی ۔ رائٹس گروپ کے سینئر بین الاقوامی مشیر اور ایشیاءبحرالکاہل کے بارے میں پالیسی ڈائریکٹر رمن جیت سنگھ Chimaنے ان 29ممالک کی حکومتوں کی طرف سے اظہار رائے کے جمہوری حق کو سلب کرنے کیلئے خاص طورپر عالمی وبا کے دوران انٹرنیٹ کی بندش کو ایک منظم ہتھیار کے طورپر استعمال کرنے پر تشویش ظاہر کی ۔ گزشتہ سال بھارتی حکومت نے 109مرتبہ انٹرنیٹ معطل کیا بھارت نے گزشتہ سال مجموعی طورپر 90فیصد سے زائدمرتبہ اپنے غیر قانونی زیر تسلط جموںوکشمیر میں انٹرنیٹ سروس معطل کی ۔ مقبوضہ علاقے میں جنوری 2020سے رواں سال فروری تک تیز رفتار 4Gانٹرنیٹ سروس کی بجائے سست رفتار 2Gانٹرنیٹ سروس فراہم کی جس سے طلباء، ڈاکٹروں، تاجروں اور دیگر افراد کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔
واضح رہے کہ بھارت نے 5اگست2019کو جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کر کے مقبوضہ علاقے کا مسلسل فوجی محاصرہ کرلیا تھا اور انٹرنیٹ اور موبائیل سروسزمعطل کر دی تھیں۔