کرنسی گرتی ہے تو سب سے زیادہ بوجھ غریب عوام پر پڑتا ہے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کرنسی گرتی ہے تو سب سے زیادہ بوجھ غریب عوام پر پڑتاہے ، جب تک روپیہ مضبوط نہیں ہوگا سرمایہ کاری بھی صحیح معنی میں نہیں آئے گی ، عام آدمی کیلئے جتنی آسانی ہوگی، معیشت اس سے مزید اوپر جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا اپنے کرکٹرز ،بینکرز کو ویلکم کرتاہوں اور گورنر اسٹیٹ بینک کو خراج تحسین پیش کرتاہوں، کوشش تھی کسی طرح سے اوورسیز پاکستانیوں کو ساتھ ملائیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارا سب سے بڑا اثاثہ اوورسیز پاکستانی ہیں، شوکت خانم کیلئےاوورسیز پاکستانیوں نے سب سے زیادہ تعاون کیا، اوورسیز پاکستانیوں سے کرکٹ کے دور سے تعلق رہاہے۔

ڈالر کی قیمت کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ ڈالر کم آتے تھے اور پاکستان سے زیادہ باہر جانا بڑاخسارہ تھا، کرنسی گرتی ہے تو سب سے زیادہ بوجھ غریب عوام پر پڑتاہے، آج ڈالر 160روپے پر گیا تو سب چیزیں مہنگی ہوئیں، کرنسی گرنےسے امپورٹڈ گھی ، دالیں مہنگی ہوئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ غریب عوام اور تنخواہ دار طبقے کو مشکلات کا سامناہے، جب تک روپیہ مضبوط نہیں ہوگا سرمایہ کاری بھی صحیح معنی میں نہیں آئے گی ، حکومت میں آئے تو ملک کو تاریخی مالی خسارے کاسامنا تھا تاہم مجھے خوشی ہے کہ ایکسپورٹ میں ریکارڈ بہتر ہوئی ہے۔

کورونا کے باعث معاشی صورتحال سے متعلق وزیراعظم نے کہا کہ دنیا میں کورونا کی وجہ سے برے حالات ہیں، کورونا صورتحال میں پاکستان کی ایکسپورٹ بھارت اور بنگلادیش سے زیادہ تیزی سے بڑھیں، آج فیصل آباد، گوجرانوالہ اور سیالکوٹ میں نئی ٹیکسٹائل فیکٹریاں لگ رہی ہیں ، ٹیکسٹائل فیکٹریوں کے لئے ورکرز نہیں مل رہے ہیں۔

عمران خان نے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے حوالے سے کہا وزارت تجارت اور گورنراسٹیٹ بینک کو خراج تحسین پیش کرتاہوں، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس میں ابھی بہت صلاحیت باقی ہے، اوورسیز پاکستانیوں کیلئے سہولتیں پیدا کرنی ہیں، 97ممالک سے 88ہزارروشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کھولے ہیں۔

قرضوں کی واپسی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے پاکستان کے ریکارڈ قرضے واپس کئے ہیں، اب تک ہم 20ارب ڈالر ڈھائی سالوں میں واپس کرچکے ہیں اور 6ہزار ارب روپے قرضوں کی قسطیں اداکرچکے ہیں۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ کورونا کے باعث ہندوستان کی معیشت 10فیصد مائنس میں گئی ہے، پاکستان پر اللہ کا خاص کرم ہے،چیلنجز کے باوجود معیشت  مثبت ہے، پاکستان کی معیشت جتنی بہترہوگی بینکوں کو بھی فائدہ ہوگا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کی طرز پر نئی چیزوں پر توجہ دیناہوگی، ابھی بھی اوورسیز پاکستانیوں کو روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کا معلوم نہیں ، الیکٹرانک میڈیا مہم کے ذریعے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کو فروغ دینا ہے۔

انھوں نے مزید کہا روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے لئے ایڈورٹائزنگ مہم چلانی چاہیے، بینکوں نے پاکستان ہاؤسنگ اسکیم میں پوری طرح شرکت کرنی ہے، عام آدمی کیلئے جتنی آسانی ہوگی معیشت اس سے مزید اوپر جائے گی صرف چندلوگ ہی ایسے ہیں جو کیش کےذریعے گھر خرید سکتے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماضی کی حکومتوں نے صرف ایلیٹ طبقے کیلئے تمام سہولتیں دیں، پاکستان کی معیشت کو درست سمت میں لانے کیلئے یہ اہم وقت ہے۔