مقبوضہ جموںوکشمیر: 4جی انٹرنیٹ سروس پر پابندی میں 6فروری تک توسیع کردی طلبائ، صحافی، صنعتکار، شعبہ طب سے وابستہ افراد شدید مشکلات کا شکار

سرینگر23جنوری : بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں قابض انتظامیہ نے تیز رفتار 4جی انٹرنیٹ سروس پر عائد پابندی میں چھ فروری تک توسیع کر دی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق انتظامیہ کی طرف سے اس حوالے سے جاری حکمنامے میں کہا گیا کہ گاندر بل اور ادھمپور اضلاع کے سوا فور جی انٹرنیٹ سروس پر پابندی میں چھ فروری تک توسیع کی جاتی ہے۔بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں تیز رفتار فور جی انٹرنیٹ سروس 5اگست2019سے معطل ہے جب نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت ختم کر کے اسکا فوجی محاصرہ کر لیا تھا۔
ادھر مقبوضہ علاقے کی پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن نے فور جی انٹرنیٹ سروس کی بحالی کے حوالے سے بھارتی سپریم کورٹ میں ایک عرضداشت دائر کر دی ہے۔ ہیومن رائٹس واچ، ایمنسٹی انٹرنیشنل ، رپورٹز ود آﺅٹ بارڈرز اور کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس سمیت انسانی حقوق اور صحافتی تنظیموں کے مسلسل مطالبے کے باوجود مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے میں تیز رفتار انٹرنیٹ سروس بحال نہیں کی ۔فور جی انٹرنیٹ سروس کی عدم دستیابی کے باعث کشمیریوں خاص طورپر طلباء، صحافیوں ، صنعتکاروں ، تاجروں اور شعبہ طب سے وابستہ افراد کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب پوری دنیا کو مہلک کورونا وبا کا سامنا ہے کشمیری عوام تیز رفتار انٹرنیٹ میسر نہ ہونے کی وجہ سے اس وبا کے حوالے بھی تازہ ترین معلومات حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔