مقبوضہ جموں وکشمیر میں بلڈوزر کارروائی سے ہزاروں افراد کو بے دخلی کا سامناہے، رپورٹ

نئی دہلی، 09 فروری () بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انتظامیہ کی طرف سے جاری انسداد تجاوزات کی نام نہاد مہم سے ایک بڑا تنازعہ پیدا ہو گیا ہے، حزب اختلاف کی جماعتوں کا کہنا ہے کہ مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت غریب لوگوں کوبے گھر کر رہی ہے ، ان کی روزی روٹی چھین رہی ہے اور اپنے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنا رہی ہے۔
بھارتی ٹیلی ویژن چینل این ڈی ٹی وی نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ مقبوضہ علاقے میں بڑے پیمانے پر بلڈوزر کی کارروائی نے کئی مقامات پر احتجاجی مظاہروں کو جنم دیا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بے دخلی مہم کے خلاف احتجاج کے دوران کئی لوگوں کو گرفتار کیا گیا، مقبوضہ علاقے خاص طور پر وادی کشمیر اور جموں خطے کے مسلم اکثریتی علاقوں میں تعمیرات اور مکانات کو مسمار کرنے کے لیے بلڈوزر استعمال کیے جا رہے ہیں۔
این ڈی ٹی وی نے مزید کہا کہ مہم کے خلاف جب شور اٹھا تو مقبوضہ علاقے کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور ان کی انتظامیہ کے افسروںنے کہاکہ مہم میںطاقتور لوگوں کی تجاوزات کو نشانہ بنایا جائے گا لیکن بے دخلی مہم پورے علاقے میں بڑے پیمانے پر چلائی جا رہی ہے۔
محکمہ ریونیو کی طرف سے گزشتہ ماہ جاری کے گئے ایک حکمنامے میں تمام ضلع کلکٹروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ سرکاری اراضی، لیز پر دی گئی زمین، عام استعمال کی زمین اور چراگاہوں کی زمین بھی حاصل کریں۔ اس حکمنانے کے بعد سے یہ مہم ایک بڑے پیمانے پر مہم جاری ہے اور مقامی لوگوں سے ہزاروں ایکڑ اراضی چھین لی گئی ہے ور متعدد تعمیرات کو مسمار کر دیا گیا ہے۔
این ڈی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اس مہم نے ہزاروں خاندانوں کو متاثر کیا ہے جنہیں بے گھر ہونے اور روزی روٹی کے چیلنجوں کا سامنا ہے۔