مسلہ کشمیر کا حل ، بھارت ، پاکستان اور کشمیری قیادت پر مشتمل سہ فریقی بات چیت شروع کی جائے۔ ڈاکٹر فائی ایسا کوئی بھی عمل جو کشمیری عوام کی خواہشات اور ،اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نظرانداز کرے قابل قبول نہیں ہوگا ڈاکٹر فائی ، کاپاکستان ، آذربائیجان اور ترکی کے وزرائے خارجہ اجلاس میں مسلہ کشمیر پر دلیرانہ موقف کا خیر مقدم

واشنگٹن واشنگٹن میں قائم عالمی آگاہی فورم  برائے جموں وکشمیر(.ڈبلیو کے اے ایف) کے سکریٹری جنرل ، ڈاکٹر غلام نبی فائی ،  نے کہا ہے کہ ، اب وقت آگیا ہے کہ مسلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت ، پاکستان اور کشمیری قیادت پر مشتمل سہ فریقی بات چیت شروع کی جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ، مسلہ کشمیر کے حل کے لیے ایسا کوئی بھی عمل جو کشمیری عوام کی خواہشات اور ،اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نظرانداز کرے قابل قبول نہیں ہوگا۔ ایسا عمل بے کار مشق ہوگی ۔کے پی آئی کے مطابق  واشنگٹن میں جاری ایک بیان انہوں نے  پاکستان ، آذربائیجان اور ترکی کے وزرائے خارجہ کے دوسرے سہ فریقی اجلاس کے دوران  ترک وزیر خارجہ ، کے کشمیر پر دلیرانہ موقف کو سراہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم خاص طور پر ترکی حکومت کا شکریہ ادا کرنا چاہیں گے کہ ترکی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت تنازعہ کشمیر کے پر امن حل کے موقف کا اعادہ کیا  ہے۔انہوں نے کہا ، "یہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل ، انتونیو گٹیرس  نے 8 اگست ، 2019 کو جاری کردہ بیان  میں کہا تھا کہ  مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اور اقوام متحدہ کی قابل اطلاق قراردادوں کے تحت حل ہونا چاہئے۔ڈاکٹر فائی نے آذربائیجان کے وزیر خارجہ کا بھی شکریہ ادا کیا ، جنہوں نے تر کی اور پاکستان کے وزیر خارجہ ، کے ساتھ اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس میں کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کا مشترکہ بیان جاری کیا گیا۔ اجلاس میں اس حقیقت کا ادارک کیا  گیا کہ  اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت  مسئلہ کشمیر کی ضرورت ہے۔ڈاکٹر فائی نے کہا ، اب وقت آگیا ہے کہ مسلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت ، پاکستان اور کشمیری قیادت پر مشتمل سہ فریقی بات چیت کی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ در حقیقت ،  مسلہ کشمیر کے حل کے لیے  ایسا کوئی بھی عمل جو کشمیری عوام کی خواہشات کو نظراندازکرے ،اقوام متحدہ  کی قراردادوں کو نظرانداز کرے قابل قبول نہیں ہوگا