بھارتی فوجیوں نے اگست میں 20کشمیری شہید کر دیئے
بھارت کے زیر تسلط جموںوکشمیرمیں قتل عام اور نظربندیاں روز کا معمول بن گیا
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دفعہ 0 37 کی منسوخی کے بعد سے مقبوضہ علاقے میںانسانی حقوق کی پامالیوں میںتشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے اورخواتین اور بچوںکو بھی نہیں بخشاجارہا اور انہیں بھی بھارتی فوجی بدترین ظلم و تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔تحریک حریت جموںوکشمیر نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں عالمی برادری پر زوردیا ہے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموںوکشمیر میں قتل عام کا نوٹس لے اور کشمیریوںکی نسل کشی ُ جس کا مقصد مقبوضہ علاقے کی آبادی کے تناسب کو بگاڑنا ہے رکوانے کیلئے مودی حکومت پر دبائو بڑھائے۔بیان میں کہاگیا ہے کہ کشمیر بین الاقوامی طورپر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جسے کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کیاجانا چاہیے ۔ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے تہران میں ایک بیان میں مقبوضہ علاقے میں محرم کے جلوسوں پر بھارتی فورسز کے حملوں کو تکلیف دہ قراردیتے ہوئے بھارتی حکومت پر زوردیا کہ وہ حملوں کی تحقیقات کرے اور زخمیوں کو فوری طورپر علاج معالجے کی سہولت فراہم کرے ۔ادھر ضلع رام بن میں ایک بس دریائے چناب میں گرنے سے نو افراد کے جاںبحق ہونے کا خدشہ ہے ۔ پولیس کے مطابق رام بن سے اودھمپور جانے والی بس سڑک سے پھسل کر دریائے چناب میں جاگری ۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ نے آج اسلام آباد میں ایک اجلاس میں کہاہے کہ بھارت جموںوکشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو تبدیل کرنے کیلئے کشمیریوںکی نسل کشیُ جاری رکھے ہوئے ہے۔ اجلاس کی صدارت مصطفی محمد حسین نے کی ۔