جنوبی کشمیر میں گجر بکروال قبیلے کو نکال کر فوجی کیمپ قائم کرنے کا حکم گجر بکروال قبیلے سے وابستہ افراد کا بھارتی فوج کے خلاف مظاہرہ

سری نگر() بھارتی حکومت نے جنوبی کشمیر کی دیو پورہ علاقے میں مقامی بستی کو مسمار کر کے فوجی کیمپ قائم  کرنے کا حکم دیا ہے ۔ اس اقدام سے قصبے میں مقیم کئی دھائیوں سے رہائش پزیر مسلمان  بے گھر ہوجائیں گے ۔ مقامی انتظامیہ نے  فوجی کیمپ  کے قیام کے لیے زمین کی نشاندھی کا کام شروع کر دیا ہے ۔جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں  کے گجر بکروال  قبیلے سے وابستہ افراد نے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ  ہماری کمیونٹی کوصدیوں سے رہائش پذیر علاقے سے نکال کر فوجی  کیمپ  قائم کیے جانے کا منصوبہ بنایا جا ریا ہے۔پہاڑی ضلع شوپیان کے نیلو ناگ، دیو پورہ علاقے کے لوگوں نے فوج و محکمہ جنگلات کے خلاف احتجاجی مظاہرہ  کیا اور کہا کہ  انہیں اس بستی سے نکالنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں جہاں وہ صدیوں سے رہائش پذیر ہیں۔نیلو ناگ علاقے میں رہائش پذیر گجر طبقے سے وابستہ افراد نے  کہاکہ گزشتہ کئی روز سے علاقے میں فوج اور محکمہ جنگلات کے ملازمین گشت کرکے زمین کی نشاندہی کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوج نے اس بستی میں رہائش پذیر لوگوں کو بتایا کہ اب یہاں فوجی کیمپ قائم کیا جائے گا جبکہ بستی کے لوگوں کو دوسری جگہ منتقل کیا جائے گا۔گجرمہا سبھاانٹرنیشنل کے ضلعی صدر چودھری عبدالقیوم نے علاقے کا دورہ کرکے صحافیوں کو بتایا کہ صدیوں سے ان علاقوں میں آباد لوگوں کوبے گھر کیا جا رہا ہے۔ضلعی فارسٹ رائٹس ایکٹ کے چیرمین علی محمد ایون نے بتایا کہ وہ اس علاقے میں صدیوں سے آباد ہیں، تاہم 80 کی دہائی میں آئے تباہ کن سیلاب کے بعد انہیں دوسری جگہ منتقل کیا گیا جہاں اس وقت وہ قریب 4 دہائیوں سے رہائش پذیر ہیں۔مقامی باشندوں نے محکمہ جنگلات اور فوج کی جانب سے گجر طبقے سے وابستہ افراد کو بستی سے نکالے جانے کے منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس حوالہ سے محکمہ جنگلات کے ایک اعلی افسر نے بتایا کہ انہیں اس بستی میں فوج کی رہائش کے لئے نشاندہی کرنے کے احکامات صادر ہوئے ہیں۔