اظہرعلی نے وہ اعزاز اپنے نام کرلیا جو انضمام الحق یا جاوید میانداد بھی نہیں کرسکے تھے

سائوتھمپٹن ٹیسٹ میں مجمموعی طور پر 172رنز بنائے،گزشتہ 42 سال میں کسی بھی پاکستانی کپتان کی جانب سے ایشیاء سے باہر ٹیسٹ میچ میں زیادہ مجموعی رنز بنانیوالے بلے باز بن گئے

سائوتھمپٹن  قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہرعلی نے وہ اعزاز اپنے نام کرلیا جو انضمام الحق یا جاوید میانداد بھی نہیں کرسکے تھے۔ اظہر علی نے انگلینڈ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں میں 141 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی اور دوسری اننگز میں 31 رنز بنا کر جیمز اینڈرسن کا 600 واں ٹیسٹ شکار بنے گئے،انہوں نے ٹیسٹ میچ میں مجموعی طور پر 172 رنز سکور کیے جو گزشتہ 42 سال میں کسی بھی پاکستانی کپتان کی جانب سے ایشیاء سے باہر ایک ٹیسٹ میں سکور کیے گئے مجموعی ٹیسٹ رنز کی سب سے بڑی تعداد ہے۔اس سے قبل سابق قومی کپتان مشتاق محمد نے 1977ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف پورٹ آف سپین ٹیسٹ میں مجموعی طور پر 177 رنز(121 اور 56) سکور کیے تھے۔ یاد رہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کے مابین تیسرا ٹیسٹ میچ ڈرا ہوگیا جس کے بعد انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز ایک صفر سے جیت لی۔

ساؤتھمپٹن میں منعقدہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان تیسرا ٹیسٹ میچ بے نتیجہ ختم ہوگیا۔

پانچویں دن کا کھیل بارش اور خراب موسم کے باعث مسلسل تاخیر کا شکار رہا اور بالآخر مقامی وقت کے مطابق 4 بجے کے بعد شروع ہوا۔ کریز پر اظہر علی اور بابر اعظم موجود تھے جب کہ میچ کے لیے 42 اوورز مقرر کیے گئے۔ قومی ٹیم نے پانچویں دن کا آغاز دو وکٹوں کے نقصان پر 100 رنز سے کیا۔ چھٹے اوور میں انگلش پیسر جیمی اینڈریسن نے پاکستانی کپتان اظہر علی کو آؤٹ کرکے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی 600 وکٹیں مکمل کرلیں۔31 کا اسکور مکمل کرکے اظہر علی اینڈریسن کی بال پر روٹ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ اسد شفیق نے 21 رنز بنائے۔ اس طرح قومی ٹیم چار کھلاڑیوں کے نقصان پر 187 رنز بناسکی جس پر میچ بے نتیجہ ختم ہوگیا۔ پاکستان کی فالو آن سیکنڈ اننگ میں اینڈریسن نے دو جبکہ براڈ اور روٹ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ قبل ازیں تیسرے ٹیسٹ میں انگلینڈ کے پہاڑ جیسے ہدف کے تعاقب میں 273 پر آؤٹ ہوکر فالو آن کا شکار ہونے والی پاکستانی ٹیم چوتھے روز اپنی دوسری اننگز میں بار بار موسم کی مداخلت کے بعد دو وکٹوں کے نقصان پر صرف 100 کا اسکور مکمل کرسکی۔اس سے قبل انگلینڈ نے پہلی اننگز میں 583 رنز کا مشکل ترین اسکور کیا جس کے جواب میں قومی ٹیم پہلی اننگز میں صرف 273 رنز تک ہی محدود رہی۔ کپتان اظہر علی اور وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کے علاوہ کوئی بھی بلے باز خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھا سکا۔ بالنگ سائیڈ میں انگلش بالر اینڈریسن چھائے رہے، انہوں ںے پانچ کھلاڑی آؤٹ کیے، 23 اوور کرائے اور محض 56 رنز دیے۔ براڈ نے دو، مارک بیس اور ووکس نے ایک ایک وکٹ حاصل کی جب کہ ایک کھلاڑی رن آؤٹ ہوا۔ واضح رہے کہ 3 ٹیسٹ میچوں کی اس سیریز میں انگلینڈ کو پاکستان کے خلاف ایک صفر کی برتری حاصل ہے۔