محمد رضوان نے 3 مرتبہ وہ اعزاز اپنے نام کرلیا جو سرفراز احمد ایک مرتبہ بھی نہیں کرسکے

وکٹ کیپر بلے باز نے تیسری مرتبہ ایشیاء سے باہر ٹیسٹ اننگز میں 100 سے زیادہ گیندیں کھیلیں

سائوتھمپٹن  قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے تین مرتبہ وہ اعزاز اپنے نام کرلیا جو سابق کپتان سرفراز احمد ایک مرتبہ بھی نہ حاصل کرسکے۔پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز کا کھیل خراب روشنی کے سبب جلد ختم ہوگیا، پاکستان نے 9 کھلاڑیوں کے نقصان پر 223 رنز سکور کیے۔ اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ میں شکست کو بھلا کر پاکستان ساؤتھمپٹن میں انگلینڈ سے دوسرے ٹیسٹ میں مدمقابل ہے جہاں دوسرے روز بھی بارش کا سلسلہ جاری رہا اور میچ تاخیر سے شروع ہوا۔بابراعظم اور محمد رضوان نے اننگز کا آغاز کیا، پہلے روز پاکستان کے پانچ کھلاڑی آؤٹ ہوچکے تھے۔ کھیل کے دوسرے روز چھٹی وکٹ بابراعظم کی گری جو بٹلر کے ہاتھوں 47 رنز پر کیچ آؤٹ ہوئے جب کہ محمد رضوان 60 رنز کے ساتھ اب تک کھیل رہے ہیں۔ساتویں وکٹ یاسر شاہ کی گری جو 5 رنز پر کیچ آؤٹ ہوگئے، آٹھویں نمبر پر شاہین شاہ آفریدی بھی صفر پر رن آؤٹ ہوئے جب کہ نویں وکٹ محمد عباس کی تھی جو دو رنز پر براڈ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔

محمد رضوان 116 گیندوں پر 60 رنز بنا کر ناٹ آئوٹ ہیں، یہ ان کے مختصر ٹیسٹ کیریئر میں تیسرا موقع ہے جب وہ ایشیاء سے باہر ایک اننگز میں 100 سے زیادہ گیندیں کھیلنے میں کامیاب رہے، اس سے قبل انہوں نے دورہ آسٹریلیا کے دوران بھی دو مرتبہ ایک ٹیسٹ اننگ میں 100 سے زیادہ گیندیں کھیلیں تھی ۔ قومی ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد نے ایشیاء سے باہر 39 ٹیسٹ اننگز کھیلیں لیکن وہ ایک بھی مرتبہ 100 گیندیں نہیں کھیل سکے۔ان کی بہترین کاوش 91 گیندیں کھیلنا رہی جو انہوں نے انگلینڈ کے خلاف 2016ء کے اوول ٹیسٹ میں کھیلی تھیں ۔ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز بھی بارش اور موسم غالب رہے، بارش اور کم روشنی کے سبب 40.2 اوورز کا کھیل ہوسکا، پاکستانی ٹیم نے 9 کھلاڑیوں کے نقصان پر 223 رنز اسکور کیے۔ ساؤتھمپٹن ٹیسٹ کا پہلا روز بارش سے متاثر رہا جس کی وجہ سے صرف 46 اوورز ہی کروائے جاسکے جس میں پاکستان کی آدھی ٹیم صرف 126 رنز پر پویلین واپس لوٹ گئی، پچھلے میچ کے سنچری میکر شان مسعود صرف ایک رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔کپتان اظہر علی اور اسد شفیق ایک بار پھر ناکام ثابت ہوئے اور دونوں بالترتیب 20 اور 5 رنز بناسکے۔ 11 سال بعد ٹیسٹ اسکواڈ کا حصہ بننے والے فواد عالم صرف 4 گیندوں کے مہمان ثابت ہوئے اور کھاتہ کھولے بغیر پویلین واپس لوٹ گئے۔ فواد عالم نے اپنا آخری ٹیسٹ 2009ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلا تھا۔ عابد علی نصف سنچری بنانے میں کامیاب رہے لیکن انہوں نے بھی 60 رنز پر اپنی وکٹ گنوادی۔