چینی حکومت نے ہانگ کانگ کے میڈیا ٹائیکون کو گرفتار کرلیا

بیجنگ: چینی حکومت نے ہانگ کانگ کے میڈیا ٹائیکون کو گرفتار کرلیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق چینی حکومت نے متنازع سیکیورٹی قوانین کے تحت ہانگ کانگ کے انتہائی بااثر بزنس مین اور میڈیا ٹائیکون جیمی لے کو گرفتار کرلیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جیمی لے کو پولیس نے ان کے اخبار کے دفتر پر چھاپے کے دوران گرفتار کیا اور ان پر غیر ملکی فورسز سے ملی بھگت کا الزام ہے۔

برطانوی میڈیا کا بتانا ہے کہ چین کی جانب سے ہانگ کانگ میں نافذکردہ متنازع سیکیورٹی قوانین کے تحت یہ اب تک سب سے اہم شخصیت کی گرفتاری ہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ 71 سالہ جیمی لے جمہوریت کے حامی افراد میں انتہائی اہم شخصیت سمجھے جاتے ہیں اور انہوں نے گزشتہ سال ہانگ کانگ میں چینی حکومت کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں کی بھی حمایت کی تھی جس کے باعث انہیں فروری میں غیر قانونی احتجاج اور دھمکیوں کے الزام میں چارج کیا گیا تھا تاہم بعد میں انہیں پولیس نے ضمانت پر چھوڑ دیا۔

چین کے مقامی میڈیا گلوبل ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ جیمی لے ہنگاموں اور فسادات کے حمایتی ہیں اور وہ اپنے مواد سے نہ صرف نفرتوں پر اکسا رہے ہیں بلکہ ان کا اخبار کئی سالوں سے ہانگ کانگ کے حکام اور چینی سرزمین کے خلاف بدگمان کرکے افواہیں پھیلا رہا ہے۔

گلوبل ٹائمز کے مطابق جیمی لے کے دو بیٹوں اور اخبار کے دو سینئر ایگزیکٹو کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔

چین کے مقامی میڈیا بتانا ہے کہ جیمی لے کے پاس برطانوی شہریت بھی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مقامی پولیس نے جیمی لے کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ایپل ڈیلی اخبار کے دفتر پر چھاپے کے دوران 7 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن پر غیر ملکی فورسز سے ملی بھگت سمیت دیگر الزامات ہیں۔