کے الیکٹرک کی ناکامیوں کی تفصیل سامنے آ گئی

کراچی: شہر قائد میں لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے نیپرا کی تحقیقاتی رپورٹ میں کے الیکٹرک کی ناکامیوں کی تفصیل بھی سامنے آ گئی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق نیپرا کی تحقیقاتی ٹیم نے کے الیکٹرک کی تنصیبات اور حالات جاننے کے لیے خصوصی دورہ کیا تھا، اس کے بعد ایک تحقیقی رپورٹ مرتب کی گئی، اس رپورٹ کی روشنی میں کراچی الیکٹرک کو شہر میں لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے شو کاز بھی جاری کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کے الیکٹرک کی ناکامیوں کی تفصیل بھی بیان کی گئی ہے، کہا گیا ہے کہ کراچی میں کے الیکٹرک کمپنی لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے اور بجلی فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق کے الیکٹرک مقررہ وقت میں بجلی کی بحالی بھی نہ کر سکی، بجلی کی پیداوار کا مطلوبہ ہدف بھی کے الیکٹرک حاصل نہ کر سکی، بجلی کی ترسیل اور تقسیم کے نظام کو بھی اپ گریڈ کرنے میں ناکام رہی۔

کراچی کے مختلف علاقوں میں 3 سے 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ، شہری بےحال

کے الیکٹرک 1 لاکھ 20 ہزار ٹن فرنس آئل ذخیرہ کرنے میں بھی ناکام رہی، بن قاسم پاور پلانٹ کو مکمل صلاحیت سے نہیں چلایا گیا، کمپنی بن قاسم پاور پلانٹ ون کی مرمت اور اپ گریڈیشن میں بھی ناکام رہی، کے الیکٹرک اپنے پاور پلانٹ کی مکمل پیداواری صلاحیت استعمال نہیں کر رہی ہے، جب کہ نیپرا بن قاسم 3 اور نئے پاور پلانٹ لگانے کی منظوری دے چکی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ کے الیکٹرک سوئی سدرن کے ساتھ گیس کی فراہمی اور نجی شعبے کے پاور پلانٹ سے بجلی خریدنے کے معاہدے کرنے میں بھی ناکام رہی، پی ایس او کے ساتھ فیول کی بلا تعطل فراہمی کے معاہدے میں بھی کے الیکٹرک اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہی۔

واضح رہے کہ نیپرا نے مذکورہ رپورٹ کی بنیاد پر کے الیکٹرک کو شو کاز نوٹس جاری کیا ہے، اور کہا ہے کہ کیوں نہ نیپرا ایکٹ کے مختلف سیکشنز کے تحت کمپنی پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے اور لائسنس معطل کر دیا جائے۔

نیپرا نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ کے الیکٹرک کو صرف 188 میگا واٹ بجلی کی کمی کا سامنا ہے۔

via ary news