دفعہ 370کی منسوخی کے بعد کشمیریوں کو ملازمتوں اور زمین کے حقوق سے محروم کردیاگیا،فاروق عبداللہ

سرینگریکم مارچ () غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے دفعہ 370اور 35-Aکی منسوخی کے بعد کشمیریوں کی ملازمتوں اور اراضی کے حقوق سلب کئے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں غیر کشمیری ہندوئوں کیلئے ملازمتوں دی جارہی ہیں ۔
سرینگر میں ایک پارٹی اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ 5اگست 2019 سے قبل کشمیری عوام مقبوضہ علاقے میں ملازمتوں کے حصول کے اہل تھے لیکن جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد اب غیر کشمیری ہندو بھی سرکاری ملازمتوں کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بیوکریٹس کشمیریوں کے روز مرہ مسائل حل نہیں کرر ہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری عوام کو بے شمار مسائل کا سامنا ہے لیکن ان کی شکایات سننے والا کوئی نہیں ہے۔فاروق عبداللہ نے کہاکہ بیوروکریٹس جنہیں عوام کی نمائندگی حاصل نہیں جموں و کشمیر پر حکومت کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دفعہ 370کی منسوخی جموں و کشمیر پر حملہ تھا کیونکہ 5اگست 2019سے پہلے جموں و کشمیر کے عوام کو ملازمتوں اور زمین کے حقوق حاصل تھے۔