وزیراعظم نے گرین لائن منصوبے کے ٹرائل آپریشنز کا افتتاح کردیا

کراچی: وزیراعظم عمران خان نے گرین لائن منصوبے کے ٹرائل آپریشنز کا افتتاح کردیا۔

وزیراعظم عمران خان گرین لائن منصوبے کے ٹرائل آپریشنز کے افتتاح کے لیے آج کراچی پہنچے، افتتاح کےموقع پر وفاقی وزیر اسد عمر، گورنر سندھ عمران اسماعیل اور دیگر بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے گرین لائن اسٹیشن کا دورہ کیا اور بسوں کا معائنہ کیا جب کہ انہیں حکام نے پراجیکٹ کے حوالے سے بریفنگ بھی دی۔

گزشتہ روز گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وزیراعظم عمران خان گرین لائن منصوبے کے ٹرائل آپریشنز کا افتتاح کریں گے اور 25 دسمبر سے منصوبے کو کمرشل بنیادوں پر چلایا جائے گا۔

دوسری جانب گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال، سابق گورنر سندھ محمد زبیر اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے وزیراعظم عمران خان سے ایک روز پہلے ہی گرین لائن منصوبے کا افتتاح کر دیا تھا۔

اس موقع پر پولیس اور مسلم لیگ ن کے کارکنوں کے اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی اور اس موقع پر مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کو ہاتھ پر ڈنڈا لگنے سے چوٹ بھی لگ گئی تھی

منصوبے کا سنگ بنیاد کب رکھا گیا؟

گرین لائن بس منصوبے کا اعلان جولائی 2014 میں ن لیگ کی وفاقی حکومت نے کیا تھا اور 26 فروری 2016 کو اس 17.8 کلومیٹر طویل سرجانی سے گرومندر تک ٹریک کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔

دعویٰ تو یہ تھا کہ منصوبہ ایک سال میں مکمل کر لیا جائے گا لیکن سابق وفاقی حکومت کا کیا ہوا وعدہ 5 سال 9 ماہ بعد اب سچ ہونے جا رہا ہے اور وزیر اعظم عمران خان کراچی کے پہلے بی آر ٹی منصوبے گرین لائن کا افتتاح کرنے کراچی پہنچ رہے ہیں۔

گرین لائن بسوں اور اسٹیشنز پر کیا سہولیات ہوں گی؟

 اس منصوبے میں 22 بس اسٹیشنز اور مسافروں کے لیے 80 بسیں کام کریں گی جبکہ ہر بس میں 200 سے 250 افراد کی گنجائش ہوگی اور کرایہ 20 سے 50روپے کے درمیان ہوگا، مسافروں کے لیے بس اسٹیشن پر جدید لفٹس اور ٹکٹس کے خود کار نظام سمیت اسٹیشنز پر بسوں کی آمد و رفت کی تمام تر تفصیلات ڈیجیٹل اسکرین پر میسر ہوں گی۔

بس میں یو ایس بی پورٹس سے لیکر ویل چیئر تک کا مکمل نظام موجود ہے جبکہ اسی منصوبے کے دوسرے فیز میں ٹاور تک بسیں چلائی جائیں گی۔ گرومندر نمائش چورنگی پر گرین لائن بس منصوبے کے تحت زمین اور اس سے نیچے دو منزلہ انڈر پاس تعمیر کیا جا رہا ہے جہاں بین الاقوامی طرز  پر نہ صرف بسیں چلیں گی بلکہ وہاں قیام گاہ بھی ہوگی۔

گرین لائن بس منصوبے کے لئے دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ کنٹرول روم بھی بنایا گیا ہے جہاں 900 کیمروں کی مدد سے مسافروں اور بسوں پر نظر بھی رکھی جائے گی، ٹرائل آپریشنز کا افتتاح تو آج ہے لیکن عوام کے لیے اسے 25 دسمبر سے کھولا جائے گا۔