یاسین ملک،جاوید میر،شوکت بخشی سمیت 10 کشمیریوں کے خلاف مقد مے کی سماعت جموںکی ٹاڈا عدالت نے 31سال پرانے مقدمے کی سماعت 4 جنوری تک ملتوی کر دی جموں وکشمیرلبریشن فرنٹ کے چیرمین یاسین ملک ان دنوں نئی دہلی کے تہاڑ جیل میں قید ہیں۔

جموں() جموں میں انسداد دہشت گردی کی ٹاڈا عدالت نے  جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے محبوس چیرمین یاسین ملک،جاوید میرشوکت بخشی سمیت 10 افراد کے خلاف 31سال پرانے مقدمے کی سماعت 4 جنوری تک ملتوی کر دی ہے ۔ گزشتہ روز جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ (جاوید میر گروپ) کے سربراہ جاوید میر، شوکت بخشی، محمد منظور صوفی اور جاوید زرگر عدالت میں پیش ہوئے۔ سابق  بھارتی وزیر داخلہ مفتی سعید کی بیٹی کے اغوا اور سری نگر میں بھارتی فضائیہ کے اہلکاروں کی ہلاکت کے  مقدمہ میں یاسین ملک کے ساتھ ساتھ علی محمد میر، محمد زمان میر، اقبال احمد گندرو، جاوید احمد میر، محمد رفیق پھلو، منظور احمد صوفی، وجاہت بشیر، معراج الدین شیخ اور شوک احمد بخشی پر بھی فرد جرم عائد کی جا چکی ہے ۔سی بی آئی کی چارج شیٹ کے مطابق  دسمبر 1989 کے پہلے ہفتے میں سری نگر کے لال داد ہسپتال میں تریت کرنے والی ربیعہ کے اغوا کی مجرمانہ سازش کا منصوبہ بنایا تھا تاکہ مختلف جیلوں میں قید اپنے پانچ ساتھیوں کی رہائی کو یقینی بنایا جاسکے۔ یاد رہے  جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین یاسین ملک ان دنوں نئی دہلی  کے تہاڑ جیل میں قید ہیں۔