جموں وکشمیر میں نہتے شہریوں کے قتل میں بھارتی خفیہ ایجنسیوں کا ہاتھ ہے۔حریت کانفرنس بھارتی حکومت کشمیر کے اکثریتی اور اقلیتی مذہبی گروپوں کے درمیان خلا پیدا کرنے پر تلی ہوئی ہے

سری نگر()کل جماعتی حریت کانفرنس(میرواعظ) نے سرینگر شہر کے معروف کیمسٹ مکھن لال بھندرو کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کی ہے ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے کہاکہ کیمسٹ مکھن لال کے قتل میں بھارتی خفیہ ایجنسیوں کا ہاتھ ہے تاکہ مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں اور اقلیتی برادریوں کے درمیان خلا پیدا کیا جاسکے۔ کشمیری پنڈت برادری سے تعلق رکھنے والے ایم ایل بھندرو کو گزشتہ روز سرینگر کے ہائی سیکورٹی اقبال پارک میں نامعلوم مسلح افراد نے ان کی فارمیسی میں اندھا دھند فائرنگ کر کے قتل کردیاتھا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے بھارت کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے غیر کشمیری ہندوئوں کو لاکھوں ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کر کے جموں خطے کی بے توقیر کرنے کا اپنا مذموم ہدف حاصل کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت اب وادی کشمیر کے اکثریتی اور اقلیتی مذہبی گروپوں کے درمیان ایک خلا پیدا کرنے پر تلی ہوئی ہے اور پھر اپنی فوجی طاقت کے بل پر مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے اپنے مذموم منصوبے پر عمل کرے گی اوربھندرو کا قتل اس سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔ ترجمان نے بھارتی قابض افواج کی چھٹی سنگھ پورہ سے شوپیاں اور لاوے پورہ تک کی جانے والی ایسی گھنائونی اورمجرمانہ کارروائیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مستقبل قریب میں مکھن لال بھندرو کے قتل کوبہانہ بنا کر مقبوضہ کشمیر میں مزید خونریزی کی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی نگرانی میں کسی عالمی ادارے سے کیمسٹ کے بے رحمانہ قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھندرو گزشتہ کئی دہائیوں سے وادی کشمیر کے لوگوں کی خدمت کرر ہے تھے ۔بیان میں سوگوار خاندانوں سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیاگیا۔حریت فورم نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کے ذریعے مقبوضہ علاقے میں روزانہ کی بنیاد پر جاری قتل عام اور ظلم و تشدد کا سلسلہ بند کرانے فوری مداخلت کرے ۔