علی ظفر کی علی گل پیرکے خلاف کارروائی کی درخواست

لاہور: گلوکار علی ظفر نے سائبر کرائم کے مقدمہ میں ملزم علی گل پیر کے خلاف فوجداری کارروائی کرنے کی درخواست دائر کردی۔

علی ظفر نے درخواست میں کہا علی گل پیر سمیت دیگر نے ان پر سوشل میڈیا پر جنسی ہراسانی کے جھوٹے الزامات لگائے، عدالت میں طلبی  پر بھی علی گل پیر نے غلط بیانی کی اور عدالت میں بیماری کی جھوٹی درخواستیں دیں۔

درخواست میں مزید کہا گیا علی گل پیر کے مطابق فریکچر کے باعث وہ عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے۔ جب کہ ریکارڈ کے مطابق ملزم بالکل ٹھیک ہے لیکن غلط بیانی کرکے عدالت پیش نہیں ہوئے۔ لہذا عدالت علی گل پیر کے خلاف غلط بیانی کرنے پر فوجداری کی کارروائی کرے۔

علی ظفر نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا میشا شفیع نے تو عدالت آنا نہیں ہے اس لیے کیس کا فیصلہ کرکے میری زندگی آسان کردیں۔

علی ظفر نے مزید کہا مجھے راولپنڈی میں کنسرٹ پر جانا تھا تاہم عدالت نے طلب کیا تو میں ایک گھنٹے میں پیش ہوگیا جب کہ دوسری پارٹی تین سال سے عدالت نہیں آرہی۔

واضح رہے کہ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی(ایف آئی اے) نے سوشل میڈیا پر گلوکار و اداکار علی ظفر کے خلاف چلائی جانے والی نفرت انگیز مہم اور ان کی کردار کشی کرنے پر میشا شفیع اور علی گل پیر سمیت 9 افراد پر مقدمہ درج کیا تھا۔

ایف آئی اے کی خصوصی عدالت کے حکم پر ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ ایف آئی آر میں گلوکارہ و اداکارہ میشا شفیع، ماڈل و میزبان عفت عمر، لینا غنی، فریحہ ایوب، ماہم جاوید، علی گل پیر، حسیم زمان خان، حمنہ رضا اور سید فیضان رضا کو نامزد کیا گیا تھا۔

گزشتہ سماعت پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے ماڈل عفت عمر اور علی گل پیر کو نوٹس کے باوجود مسلسل غیر حاضری پر ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

خیال رہے کہ 2018ء میں میشا شفیع نے علی ظفر پر الزام عائد کیا تھا کہ علی ظفر نے انہیں متعدد مرتبہ جنسی طور پر ہراساں کیا جس پر علی ظفر نے ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا۔ عفت عمر اور علی گل پیر پر مبینہ طور پر علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا مہم چلانے کا الزام ہے۔