مسجد میں رقص کا معاملہ؛ صبا قمر اور بلال سعید پر فرد جرم کیلیے تاریخ مقرر

لاہور: مسجد وزیر خان میں شوٹنگ اور ویڈیو بنانے کے معاملے پر اداکارہ صبا قمر اور بلال سعید پر فرد جرم عائد کے لیے تاریخ مقرر کردی گئی۔

لاہور کے ضلع کچہری میں مسجد وزیر خان میں شوٹنگ اور ویڈیو بنانے کے معاملے پر اداکارہ صبا قمر اور بلال سعید کے کیس کی سماعت         ہوئی، جوڈیشل مجسٹریٹ نے کیس پر سماعت کی

عدالت میں اداکارہ صبا قمر اور بلال سعید نے اپنے وکیل بیرسٹر حامد لغاری کے ہمراہ علی الصبح پیش ہو کر حاضری مکمل کرائی۔ اس موقع پر اداکارہ صبا قمر برقع پہنے عدالت آئیں۔ پراسیکیوٹر کی جانب سے عدالت میں چالان جمع کرا دیا گیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر ملزمان کو چالان کی نقول فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 14 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

تفتیشی رپورٹ کے مطابق اداکارہ صبا قمر اور بلال سعید پر مسجد وزیر خان میں ڈانس کرنے کا الزام عائد ہے۔ پراسیکیوٹر نے تفتیشی رپورٹ میں کہا ہے اداکارہ صبا قمر نے مسجد وزیر خان میں فلم کا سین عکس بند کرایا تھا۔ انہوں نے نکاح کے سیشن میں مسجد میں رقص کیا تھا اور دونوں ملزمان نے فلم کی شوٹنگ کے دوران مسجد کا تقدس پامال کیا۔

واضح رہے کہ عدالت نے مسجد وزیر خان میں شوٹنگ اور ویڈیو بنانے کے معاملے پر اداکارہ صبا قمر اور بلال سعید کو طلب کر رکھا تھا۔ عدالت اس سے قبل اس کیس میں صبا قمر اور بلال سعید کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر چکی ہے۔

تاہم گزشتہ سماعت پر عدالت نے 30 ہزار روپے شورٹی بونڈز جمع کرنے کے بعد وارنٹ گرفتاری منسوخ کیے تھے اور دونوں ملزمان کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے رکھا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس اگست میں سوشل میڈیا پر صبا قمر اور بلال سعید کے گانے کی ریکارڈنگ کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں لاہور کی تاریخی مسجد وزیر خان کے تقدس کو پامال کیا گیا تھا۔ ویڈیو پر سماجی اور مذہبی حلقوں سمیت سوشل میڈیا پر اس کی بھرپور مذمت کی گئی تھی۔ مسجد وزیر خان کے تقدس کی پامالی کرنے پر اداکارہ اور گلوکار کے خلاف فرحت منظور خان کی مدعیت میں لاہور کے اکبری تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔