مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فوج کی دہشت گردی ، ایک اور کشمیری نوجوان کو شہید کردیا پلوامہ میں بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرے،اکھنور سیکٹر میں بھارتی فوج کا اسلحہ و گولہ بارود برآمد کرنے کا دعوی شمالی کشمیر میں آگ کی واردات ،دومکان نذرآتش،وادی میں نوجوانوں کی گرفتاریاں

سرینگر( ) مقبوضہ جموں و کشمیرمیں قابض بھارتی فوجیوںنے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران منگل کو ضلع بارہمولہ میں ایک اور کشمیری نوجوان کو شہید کردیا ۔پلوامہ سمیت وادی کے کئی علاقوں میں بھارت کی بڑھتی ہوئی ریاستی ہشت گردی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے ،قابض فوج نے اکھنور سیکٹر میں اسلہ وگولہ بارود برآمد کرنے کا دعوی کیا ہے ،جبکہ شمالی کشمیرمیں آگ کی ایک واردات کے دوران دو مکان نذرآتش ہوگئے، کے پی آئی  کے مطابق  قابض فورسز نے بارہ مولاکے سرحدی علاقے اوڑی کے گوہا لن گاوںمیں ایک نوجوان کو تلاشی اور محاصرے کی ایک پر تشدد کارروائی کے دوران شہید کیا۔ بھارتی فوجیوںنے اوڑی کے متعدد علاقوں میں 16ستمبر کو تلاشی اور محاصرے کی یہ کارروائی شروع کی تھی ،جو تاحال جاری ہے،پورے علاقے کی ناکہ بندی کی گئی ہے اور کسی کو بھی علاقے سے باہر یا اندر جانے کی اجاز  ت نہیں دی جارہی،قابض فوج نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے دراندازی کی ایک اور کوشش ناکام بنادی ہے جس میں ایک عسکریت پسند کو مارا گیا جبکہ اسلحہ بھی برآمد ہوا، اس سے قبل چار بھارتی فوجی ایک کارروائی کے دوران زخمی ہو گئے تھے۔ ایک پولیس افسر کے مطابق شہید کئے گئے نوجوان کی میت بھارتی فوج نے اوڑی پولیس اسٹیشن کو بجھوائی ۔ادھر غیر قانونی طورپر نظربند حریت کارکن سید نوید مشتاق شاہ کے والد سید مشتاق احمد شاہ جنوبی کشمیرمیںانتقال کر گئے ہیں۔ سیدنوید شاہ کو بھارت کی بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے غیر قانونی طورپر نظربند کر رکھا ہے ،بڑی تعداد میں کشمیریوںنے ضلع پلوامہ میںپابندیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اپنے گھروں سے نکل کر بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے ۔ مظاہرین کاکہنا تھا کہ ضلع کے علاقے ترال میںبھارتی فوجی اورپولیس اہلکار زبردستی ان کے گھروں میں گھس کراہلخانہ کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناتے ہیں اور بھارتی فوجیوںکی اس انتقامی کارروائی کا نشانہ بننے والوںمیں ایک شہید نوجوان کے اہلخانہ بھی شامل ہیں۔بھارتی فوج کے محاصرے کے باوجود لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے بلند کئے ۔ متاثرہ خاندانوں نے صحافیوںکو بتایا کہ بھارتی فوجیوں نے گزشتہ شب گھروں میں گھس کر لوگوںپر وحشیانہ تشدد کیا ، خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی اور توڑ پھوڑ کی ۔ ایک زخمی لڑکی کو ترال کے ایک ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔مظاہرین نے عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں اور امن پسند ممالک سے اپیل کی کہ وہ تنازعہ کشمیر کے پائیدار حل اور کشمیری عوام کو بھارتی تسلط سے نجات دلانے کیلئے اپنا اہم کردار دا کریں ۔ادھر بھارتی فوجیوں نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران پلوامہ اور سرینگر سے تین کشمیریوںکو گرفتارکرلیا،بھارت کی سرحدی حفاظتی فورس(بی ایس ایف)نے جموں ضلع کے اکھنور سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد کے قریب سے بھاری مقدار میں اسلحہ ، گولہ بارود ، منشیات اور جعلی بھارتی کرنسی برآمد کرنے کا دعوی کیا ہے ۔بی ایس ایف ترجمان نے بتایا کہ اکھنور سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد  کے ساتھ تلاشی آپریشن کے دوران اسلحہ کی بھاری کھپ کو اس وقت برآمد کیا گیا، جب ایک بیگ جھاڑیوں میں چھپا ہوا پایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ بیگ کھولنے پر اس میں چار پستول ، آٹھ میگزین ، گولیوں کے 100 رائونڈ ، تقریبا ایک کلو وزنی منشیات کا ایک پیکٹ اور 2 لاکھ،75 ہزارروپے مالیت کی جعلی بھارتی کرنسی پائی گئی۔ انہوں نے مزید دعوی کرتے ہوئے کہا کہ یہ کھیپ علاقے کے ملک دشمن عناصر کو پہنچائی جا سکتی تھی لیکن بی ایس ایف نے ان کی "کھیپ پر قبضہ کرکے ان کی مذموم کوششوں کو ناکام بنا دیا” ،شمالی کشمیر میںترہگام کے مضافاتی گائوں زرہامہ میں دوران شب آگ کی ایک ہولناک واردات میں 2رہائشی مکانات خاکستر ہوگئے جس کے نتیجے میں لاکھو ں روپئے کی جائیداد راکھ ہو گئی ۔ آگ اس قدر بھیانک تھی کہ اس کے شعلے دور دور تک دکھائی دے رہے تھے جس کے بعد مقامی لوگ وہاں پہنچ گئے اور افراد خانہ کو مکانو ں سے صحیح سلامت نکالا۔آگ لگنے کے بعد اگرچہ فوری طور ترہگام فائر سروس کا عملہ سازوسامان سمیت وہا ں پہنچ گیا اور آگ بجھانے میں جٹ گئے تاہم دونو ں رہائشی مکانات خاکستر ہوگئے اور ان میں لاکھوں روپئے کی جائیداد راکھ ہوگئی