مودی کے جنرل اسمبلی سے خطاب کیخلاف مقبوضہ کشمیرمیں مکمل ہڑتال ،روزمرہ زندگی مفلوج سرینگر اور دیگر علاقوں میں پوسٹر چسپاں

سرینگر( ) مقبوضہ جموںوکشمیر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر کے خلاف ہفتہ کومکمل ہڑتال رہی،ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی تھی سرینگر اور دیگر علاقوں میں دیواروں ، کھمبوں اور بجلی کے پولوں پر چسپاں پوسٹروں میں درج تحریر میں مقبوضہ علاقے کے لوگوں سے کہا گیا تھا کہ وہ ہفتہ کومکمل ہڑتال کرکے عالمی برادری کو یہ واضح پیغام بھیجیں کہ وہ جموںوکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے سے آزادی چاہتے ہیں۔ پوسٹر ”کشمیر ریزسٹنس موومنٹ ، جموںوکشمیرجسٹس لیگ، ، کشمیر حریت فورم اور جموںوکشمیر جسٹس اینڈ پیس انی شیٹو” کی طرف سے لگائے گئے ہیں۔ ان میں درج عبارت میں مزید کہا گیا تھا کہ کشمیری اپنے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں جس کی ضمانت اقوام متحدہ نے دے رکھی ہے۔ اس موقع پر سرینگر سمیت وادی کے دیگر علاقوںمیں کاروبار مراکز اور ٹرانسپورٹ بند رہا،جبکہ سرکاری و نیم سرکاری ادارے بھی بند رہے جس سے روزمرہ زندگی مفلوج رہی،کئی مقامات پر لوگوں نے احتجاجی مظاہرے بھی کئے،ہڑتال کے موقع پر سیکورٹی میں مزید اضافہ کیا گیا تھا جگہ جگہ قابض فوجی دستے تعینات کئے گئے تھے ،سڑکو ں پر صرف فوجی گاڑیاں ہی گشت کرتی دکھائی دے رہی تھیں،یاد رہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس نے نریندر مودی کے یو این جنرل اسمبلی سے خطاب کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کیلئے مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی کال دی تھی