پاکستان کا افغانستان سے امریکیوں کے زمینی انخلا میں مدد پر آمادگی کا اظہار

واشنگٹن: افغانستان میں پھنسے لوگوں کو نکالنے میں پاکستان نمایاں حیثیت رکھتا ہے، امریکا نے تصدیق کی ہے کہ اس نے افغانستان میں پھنسے 4 امریکی شہریوں کو زمینی راستے سے نکالنے میں سہولت فراہم کی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے سی این این کو بتایا کہ ’ہمارے سفارت خانے نے امریکیوں کا خیر مقدم کیا جب وہ سرحد عبور کرتے ہوئے تیسرے ملک میں داخل ہوئے‘۔

عہدیدار نے تصدیق کی کہ یہ پہلے چار امریکی تھے جنہیں افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد ’ اس طریقے سے سہولت فراہم کی گئی‘۔

عہدیدار نے اس ملک کی شناخت نہیں کی جس نے امریکیوں کو افغانستان سے انخلا میں سہولت فراہم کی لیکن افغانستان سے نکلنے والا قریب ترین زمینی راستہ پاکستان سے ہی ہے۔

امریکا میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان نے بتایا کہ ہم نہیں جانتے کہ انہوں نے کون سا راستہ استعمال کیا لیکن ہمیں امریکی شہریوں کو افغانستان سے نکالنے میں کوئی دشواری کا سامنا نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان، افغانستان سے انخلا کے خواہشمند افراد کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب تک 9 ہزار سے زائد لوگ پاکستان سے گزر چکے ہیں اور اسلام آباد اب بھی بین الاقوامی برادری کے ساتھ ان کے انخلا کی سہولت کے لیے مصروف ہے۔

کئی امریکی ذرائع ابلاغ نے بھی رواں ہفتے رپورٹس جاری کیں جن میں انخلا کی ان کوششوں میں پاکستان کے مرکزی کردار کی نشاندہی کی گئی ہے۔

ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ افغانستان کی صورتحال ناقابل یقین طریقے سے اگلے مرحلے کی جانب بڑھ رہی ہے اور اس کا بڑا کھلاڑی پاکستان بن جائے گا۔

خیال رہے کہ طالبان خبردار کر چکے تھے کہ افغانستان میں امریکی فوج کی موجودگی اور مکمل انخلا تک وہ نئی حکومت قائم نہیں کریں گے۔

اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ جب تک افغان سرزمین پر ایک بھی امریکی فوجی موجود ہے، اس وقت تک کابینہ اور حکومت کے قیام کا اعلان نہیں کیا جائے گا۔