شیخ تجمل الاسلام کو راولپنڈی میں سپردخاک کر دیا گیا وہ اسلام آباد میں مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے تھے

اسلام آباد()بزرگ صحافی ، کشمیری دانشور اور کشمیر میڈیا سروس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شیخ تجمل الاسلام کو پیر کے روز راولپنڈی میں سپردخاک کر دیا گیا ۔ ان کی نماز جنازہ  پولیس فانڈیشن اسلام آباد میں ادا کی گئی۔وہ اتوار کی رات پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اسلام آباد میں مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے تھے ۔ متحدہ جہاد کونسل کے چیرمین سید صلاح الدین ، کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماوں محمد فاروق رحمانی ، سید فیض نقشبندی ، میر طاہر مسعود، محمود احمد ساغر ، شیخ عبدالمتین ، جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے رہنما مولانا غلام نبی نوشہری ، تحریک حریت  جموں وکشمیر کے کنوینیر غلام محمد صفی ،الطاف احمد بٹ، ایڈووکیٹ پرویز احمد، عدیل مشتاق وانی، جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے سابق امیر سردار اعجاز افضل ،  سیکرٹری جنرل  تنویر انور خان،، آئی پی ایس کے صدر خالد الرحمن  کے علاوہسیاسی رہنماں ، صحافیوں ، وکلااور کشمیری کمیونٹی کے ارکان سمیت زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی بڑی تعداد نے شیخ تجمل الاسلام کے جنازے میں شرکت کی۔ اس موقع  تحریک حریت  جموں وکشمیر کے کنوینیر غلام محمد صفی نے خطاب کرتے ہوئے  تحریک آزادی کشمیر کے لئے شیخ تجمل الاسلام کی خدمات اور قربانیوں کو خراج  عقیدت پیش کیا۔ نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعدانہیں مقامی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔ وہ  ایک  شریف النفس ،صاحب بصیرت ، دانشور، پدرانہ شخصیت کے مالک اور رحمدل انسان تھے۔ شیخ تجمل الاسلام گزشتہ ایک ماہ سے اسلام آبادکے ایک ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ انہوں نے اپنے پیچھے بیوہ اور ایک بیٹی چھوڑی ہے۔شیخ تجمل الاسلام کا تعلق مقبوضہ کشمیر کے دارلحکومت  سری نگر  سے تھا۔ انہوں نے 1975 میں کشمیر یونیورسٹی سرینگر سے ایل ایل بی اور 1980 میں اسی یونیورسٹی سے ایم اے اردو کیا۔ وہ طالب علمی کے دوران 1979 سے 1984 تک مقبوضہ کشمیر میں اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم اعلی رہے ۔ انہوں نے1973تا 1980تک سرینگر سے شائع ہونے والے اخبار اذان کے چیف ایڈیٹر اور کئی روزناموں اورہفتہ وار اخبارات اور جرائدبطور مدیر کام کیا۔وہ 1975تا1984 تک سرینگر میں وکالت کرتے رہے۔شیخ تجمل الاسلام نے غیر قانونی بھارتی تسلط سے مقبوضہ جموںوکشمیر کی آزادی کے ایک پرجوش حامی ہونے کی پاداش میں شدید سختیاں برداشت کیں اور 1974 اور 1984 کے درمیان کئی بار گرفتار کیے گئے۔شیخ تجمل الاسلام پاکستان ہجرت کے بعد 1998 سے 1999 تک پاکستان ٹیلی ویژن کے نیوز سیکشن کے وابستہ رہے۔ انہوں نے 1992 سے 2000 تک انسٹی ٹیوٹ آف کشمیر افیرئرز کی سربراہی کی ۔بعد ازاں وہ 1999میں کشمیر میڈیا سروس  کے ساتھ بطور ایگزیکٹو ڈائریکٹر وابستہ ہو گئے۔شیخ تجمل الاسلام نے بین الاقوامی سطح پر اور پاکستان میں کشمیر پر مختلف کانفرنسوں اور سیمیناروں میں شرکت کی اور اپنی تقاریر میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی ریشہ دوانیوں ، مذموم منصوبوں ، شاطرانہ چالوں کاپردہ چاک کرتے رہے ۔