بی جے پی ، آر ایس ایس گٹھ جوڑ مقبوضہ جموں و کشمیرکی مسلم اکثریتی شناخت مٹانے کے درپے ہے

اسلام آباد 03 اگست ( ) مودی کی فسطائی بھارتی حکومت اپنے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرکے کشمیریوں کو ان کی شناخت سے محروم کرنے کی سازش کو عملی جامہ پہنانے میں دن رات مصروف ہے ۔
 آج جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ5اگست 2019کا بھارتی اقدام جس کے تحت بھارتی آئین کی دفعہ370اور 35Aکو یکطرفہ اور غیر قانونی طورمنسوخ کر کے جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کوختم کردیا گیاتھادراصل بھارت کی فسطائی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموںوکشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت پر ایک حملہ تھا ۔ رپورٹ میںکہاگیا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں حلقوں کی از سر نو تشکیل کے لیے قائم کیاگیا نام نہاد حلقہ بندی کمیشن مستقبل کی اسمبلی میں کشمیری مسلمانوں کی نمائندگی کومحدود کرنے کیلئے ہندوتوا نظریے کے تحت کام کر رہا ہے ۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ 5اگست 2019کے غیر قانونی اقدامات کے بعد سے مقبوضہ جموںوکشمیر میںخصوصی طور پر بڑے پیمانے پر آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے اقدامات کئے گئے ہیں اور مودی حکومت منظم طورپر جموںوکشمیر میں غیر کشمیری ہندئوں کو آباد کر کے آبادی کا تناسب بگاڑ رہی ہے ۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ دفعہ370اور 35Aکی منسوخی کے ذریعے بھارت نے مقبوضہ جموںوکشمیر میں غیر کشمیریوںکی آبادکاری کی راہ میں حائل رکاوٹ دور کر دی ہے ۔ آر ایس ایس کی حمایت یافتہ بی جے پی حکومت کشمیریوںکو اپنی ہی سرزمین پر ملازمتوں اور دیگر مواقع سے محروم کر رہی ہے اور سرکاری نوکریوںپر پہلے سے تعینات کشمیریوںکو مختلف حیلے بہانوں سے برطرف کیا جارہا ہے ۔ بی جے پی اور آر ایس ایس کا گٹھ جوڑ مقبوضہ جموںوکشمیر کے بھارت کے ساتھ مکمل انضمام کی اپنی دیرینہ خواہش کی تکمیل چاہتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مقبوضہ علاقے میں غیر قانونی طورپر آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا اقوام متحدہ کی کشمیر بارے قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔ تاہم رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بہادر اور جرات مند کشمیری مستقبل میں ممکنہ رائے شماری کے نتائج پر اثر انداز ہونے کے بھارت کے مذموم عزائم کو ناکام بنا دیں گے ۔ رپورٹ میں عالمی برادری سے کہا گیا ہے کہ وہ بھارت کو مقبوضہ جموںوکشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے سے روکیں۔