بھارت میں کسانوںکی خودکشیوںکی شرح دنیا میں سب سے زیادہ

نئی دلی 18 جون ( )بھارت میںکسانوں کی خودکشیوں کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے اور نریندر مودی کے ملک میں برسر اقتدار میں آنے کے بعد سے کسانوںکی خودکشی کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔
2014میں مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد سے بھارت میں کسانوں کی خودکشی کے واقعات میں 40فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے نئی دلی میں انٹرویوز میں کہا ہے کہ بھارت میںکئی برسوں سے کسانوں کی حالت ابتر ہے تاہم مودی حکومت کی متنازعہ زرعی اصلاحات کی وجہ سے ملک بھر میںکسانوںکو درپیش مشکلات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 25برسوں میں بھارت میں زراعت کے شعبے کے بحران کی وجہ سے تین لاکھ سے زیادہ کسانوں نے خودکشیاں کی ہےں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت جلد ہی ”دنیا بھر میں کسانوں کی خود کشیوں کے دارالحکومت“کا اعزاز حاصل کرسکتا ہے۔سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں کا مزید کہناکہ مودی کی فسطائی حکومت کوبھارت کی تاریخ میں سب سے زیادہ کسان دشمن حکومت سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی حکومت کی طرف سے متعارف کرائے جانے والے 3متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف گزشتہ سال نومبر سے لاکھوں کسان دلی کی سرحد وںپر احتجاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیاکہ بھارت میں کسانوںکو مودی کی پالیسیوں کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے ان میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ۔ ایک ایسے وقت میں جب مہلک کورونا وبا بھارت میں تیزی سے پھیل رہی ہے احتجاج میں شامل کسانوں نے مودی حکومت کوپیغام دیاہے کہ وہ متنازعہ زرعی قوانین کو منسوخ کردے تاکہ وہ اپنے گھروںکو واپس جائیں۔ سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں کامزید کہنا ہے کہ جاری احتجاج کے دوران درجنوں کسانوں کی موت واقع ہو چکی ہے تاہم وہ تینوں زرعی قوانین کی منسوخی تک اپنا احتجاج جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہیں۔