مقبوضہ جموں و کشمیر : پولیس کی حراست میں ایک اور کشمیری نوجوان کے قتل کی مذمت

سرینگر03جون : بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے  ضلع پلوامہ کے علاقے ترال میں بھارتی پولیس کی حراست میں ایک اورکشمیری نوجوان محمد امین کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔
 کل جماعتی حریت کانفرنس کے سیاسی مشیر غلام محمد خان سوپوری نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں قابض بھارتی فورسز کے ہاتھوں مقبوضہ علاقے میں جاری نہتے کشمیریوں کی نسل کشیُ، ماورائے عدالت قتل ، غیر قانونی گرفتاریاں، ظلم و تشدد ، خواتین کی عصمت دری ، گھروں اور عمارتوں کی تباہی اور کشمیریوں کے بنیادی حقوق سلب کئے جانے کی شدید مذمت کی ۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی دیگر   بین الاقوامی تنظیموں بشمول ایمنسٹی انٹرنیشنل ، ہیومن رائٹس واچ اور عالمی ریڈ کراس کمیٹی پر زور دیا کہ وہ بھارتی فوجیوںکی طرف سے مقبوضہ علاقے میں جاری گھنائونے جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی پامالیوںکی تحقیقات کریں کیونکہ مقبوضہ علاقے میں رائج کالے قوانین کے تحت بھارتی فورسز کو نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ حاصل ہے ۔ حریت رہنما نے جدوجہد آزادی کشمیر کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ بھارت کی فسطائی حکومت ظلم و تشدد اور فوجی طاقت کے وحشیانہ استعمال کے ذریعے کشمیریوںکے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کرسکتی ۔انہوں نے آزادی پسند کشمیر ی عوام کی بہادری اور جرات کی تعریف کی جو گزشتہ 73برس سے مسلسل بھارتی فوجی جارحیت اور جبر و استبداد کی پالیسی کا سامنا کر رہے ہیں ۔