ممتاز حریت رہنما ایس حمید وانی کو زبردست خراج عقیدت

سرینگر 20اپریل : بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میںحریت رہنمائوں اور تنظیموں نے ممتاز حریت رہنماایس حمید وانی کو ان کے 23 ویں یوم شہادت پرشاندار خراج عقیدت پیش کیاہے۔
 بھارتی پولیس نے ایس حمید وانی کو 18 اپریل 1998 کو سرینگر کے علاقے صورہ سے گرفتار کیا تھا جس کے بعد انہیں حراست کے دوران شہیدکردیاگیا۔ شبیر احمدڈار ، یاسمین راجہ ، محمد اقبال میر ، فردوس احمد شاہ اور سید اعجاز رحمانی سمیت حریت رہنماں اور کارکنوں نے اپنے الگ الگ بیانات میں ایس حمید وانی اور دیگر کشمیری شہدا کوزبردست خراج عقیدت پیش کیا۔انہوںنے کہاکہ کشمیری شہدا کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا اور ان کے مشن کو ہر قیمت پر اسکے منطقی انجام تک جاری رکھا جائے گا ۔ انہوں نے بھارت پر زوردیاکہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوںاور کشمیری عوام کی خواشات کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے عملی اقدامات کرے۔ انہوںنے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی   بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت پر دبا ئو بڑھائیں۔ جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے قائم مقام چیئرمین محمود احمد ساغر نے ایک بیان میں ایس حمید وانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ ان کا شمار معروف آزادی پسند رہنمائوںمیں ہوتا ہے ۔انہوںنے کہاکہ کشمیری شہداء کی قربانیوںکی وجہ سے مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر مرکز نگاہ بن گیا ہے۔
ادھر سول سوسائٹی کے ارکان نے مقبوضہ جموںوکشمیرمیں انسانی حقوق کی کارکن آسیہ جیلانی کی خدمات کا خیرمقدم کیا ہے ۔ آسیہ جیلانی 20اپریل 2004کو بھارتی فوجیوںکی طرف سے نصب کئے گئے بم کے دھماکے میں اپنی ساتھیوںسمیت شہید ہو گئی تھیں۔ وہ انسانی حقوق کی پہلی خاتون کارکن تھیں جنہوںنے بھارتی قابض انتظامیہ کے نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو بے نقاب کرنے کیلئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔ آسیہ جیلانی ایک بہادر خاتون تھیں جنہیں جموںوکشمیر میں انتخابات کی نگرانی کے دوران شہید کیاگیا جو کبھی بھی مقبوضہ جموںوکشمیرمیںآزادانہ ، منصفانہ اورشفاف طورپر منعقد نہیں ہوئے ۔