مقبوضہ جموںوکشمیر: سحری کے وقت ڈھول بجا کر لوگوں کو جگانے کی روایت برقرار

سرینگر15اپریل : بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں سحری کے وقت ڈھول بجا کر لوگوں کو جگانے کی روایت تاحال برقرار ہے ۔ مقبوضہ وادی کے شہر و دیہات میں عصر حاضر کی جدید سہولیات کے باجود سحری کے وقت لوگوںکو بیدار کرنے کیلئے ڈھول بجایا جاتا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ڈھول بجانے والے کو ”سحر خوان“ کے نام سے پکارا جاتا ہے جو رات کے سناٹے میں اپنے مقررہ علاقے میں گلی گلی گھومتے ہوئے ڈھول بجا کر وقت سحر کی آوازیں دیکر کو گولوں کو جگاتا ہے ۔سحر خوانوں کا بندوبست مسجد کمیٹیاں یا محلہ کمیٹیاں کرتی ہیں ۔ ضلع کپواڑہ کے علاقے کلاروس سے تعلق رکھنے والے محمد شکور نے جو گزشتہ پانچ برس سے سرینگر کے نور باغ ، صفا کدل اور دیگر علاقوں میں ڈھول بجا کر لوگوں کو جگانے کی خدمت انجام دے رہا ہے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ وہ یہ کام ثواب حاصل کرنے کے لیے انجام دے رہا ہے جبکہ لوگ خود اسے بخوشی ہدیہ بھی دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں رات ڈھائی بجے اس کام کیلئے باہر آتا ہوں اور ایک بڑے علاقے کا چکر کاٹ کر لوگوں کو جگاتا ہوں۔ انہوںنے کہا کہ میں یہ کام جس میں خطرہ بھی ہے اپنی دنیاوی زندگی کیلئے نہیں بلکہ اخروی زندگی کی آبادی کیلئے کرتا ہوں۔ سرینگر کے رہائشی ایک شہری فیاض احمد نے بتایا کہ سحر خوانوں کی طرف سے ڈھول بجا کر جگانے میں ایک الگ لطف ہے۔ انہوںنے کہا کہ یہ روایت اب ہمارے معاشرے کا ایک حصہ بن گئی ہے جسے برقرار رہنا چاہیے۔