عورتوں کے بین الاقوامی دن کے موقع پر امریکہ اور فیس بک کی جانب سے پاکستانی خواتین تاجروں کی کاوشوں کا اعتراف

امریکی سفارتخانہ  نے  فیس بک کے ساتھ اشتراک  میں خواتین کا بین الاقوامی دن مناتے ہوئے  پاکستان کی خواتین تاجروں کی کامیابیوں کو خراج تحسین پیش کیا ۔اِن  خواتین نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی یو ایس ایڈ کےسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائیز ایکٹوٹی کے تحت  "شی میِنز بزنس” کے عنوان سے  چھوٹے اور درمیانہ درجہ کی کاروباری  سرگرمیوں کو احسن طریقہ سے فعال رکھنے کے مقصد سے تربیت حاصل کی  ۔    یو ایس ایڈ  کی اِس سرگرمی کے تحت  خواتین کی ملکیت والے چار سو تینتیس چھوٹے اور درمیانہ درجہ کے تجارتی سلسلوں کو تربیت فراہم کی جاچکی ہے۔
"شی میِنز بزنس ”  تربیتی پروگرام   پاکستان اور دنیا بھر  میں خواتین کی سرکردگی میں قائم کاروبارمیں مدد فراہم کرتا ہے جس میں   فیس بک،  واٹس ایپ، انسٹاگرام سمیت دیگرسوشل میڈیا ذرائع کو بروئے کار لاتے ہوئے اُن کی نٹرنیٹ پر موجودگی  یقینی بنانا اور آن لائن فروخت کو فروغ دینا شامل ہے۔  یو ایس ایڈ اور فیس بک  کے اشتراک کار کے تحت مستند تربیت کار    اہدافی صارفین تک رسائی کے لیے کوشاں خواتین کی ملکیت والے  تجارتی  سلسلوں کو اپنی تشہیر کے لیے بلا معاوضہ تربیت اور مدد فراہم کرتے ہیں۔
اس موقع پر  یو ایس ایڈ کی مشن ڈائریکٹر  جولی کوئنین نے کہا  کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں تاجر خواتین  ڈیجیٹل معیشت کے نظام   کو متحرک کرنے کے لیئے  اپنی تخلیقی  تصورات کو عملی اور منافع بخش کاروبار اور ضروریات کے حل میں تبدیل کر رہی ہیں۔انہوں نے  پاکستان اور دنیا بھر میں خواتین تاجروں کی  بہتری کی کوششوں کی حمایت پر فیس بک کا شکریہ ادا کیا اور مسقبل میں بھی  اس تعاون کو وسعت دینے کے لیئےاپنی خواہش کا اظہار کیا۔
فیس بُک کی ایشیا پیسیفک پالیسی پروگرام اور گورنمنٹ آوٹ ریچ کی  ڈائریکٹربیتھ این لمِ نے کہا کہ ہم سالہا سال سے یہ محسوس کرتے ہوئے اس شعبہ میں سرمایہ کاری کرتے ہیں کہ پاکستان میں خواتین انتہائی باصلاحیت اور کامیابی حاصل کرنے کے جوہر سے معمور ہیں۔  انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شی مینز بزنس پروگرام کو وسعت دینے کے بعددیہی علاقوں میں مقیم خواتین کی سرکردگی میں قائم چھوٹے پروگراموں کو ترقی ملے گی۔
تقریب کے دوران تربیت سے مستفید ہونے والی خواتین تاجروں نے    تربیت کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ آن لائن ذرائع کے درست  سمت میں  استعمال کرنے  کے نتیجہ میں  اُن کے لیے تجارت کی توسیع کی راہ ہموار ہوئی ہے۔