مودی حکومت نے کشمیری صحافیوں کو نشانہ بنانے کا عمل تیز کر دیا ہے ، یوتھ سوشل اینڈ جسٹس لیگ

سرینگر 04 مارچ : بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںکشمیر میں ’یوتھ سوشل اینڈ جسٹس لیگ‘ نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے 5اگست 2019کو مقبوضہ علاقے کا فوجی محاصرہ کیے جانے کے بعد سے کشمیری صحافیوں اور طلباءکو نشانہ بنانے کا عمل زور پکڑ گیا ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق جموں وکشمیر یوتھ سوشل اینڈ جسٹس لیگ کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ نریندر مودی کی سربراہی میں قائم فسطائی حکومت کشمیری صحافیوں کوڈرا دھمکا کر مقبوضہ علاقے کی حقیقی صورتحال سے عالمی برادری کو بے خبر رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد علاقے میں انٹرنیٹ سروس اور دیگر مواصلاتی ذرائع منقطع کر دیے تھے جس کی وجہ سے صحافیوں اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوںنے کہا کہ گزشتہ برس بھارتی پولیس نے کم از کم اٹھارہ رپورٹروں سے پوچھ گچھ کی جبکہ درجنوں صحافیوں کو مارا پیٹا۔ ترجمان نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں صحافیوں کو ہراساں کیے جانے کی کارروائیوں کا نوٹس لے اور کشمیریوں کو انکا حق خود ارادیت دلوا کر تنازعہ کشمیر حل کرے۔