بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں41 لاکھ نئے ڈومیسائل جاری کر دیے ہیں بھارتی حکومت ہندووں کو کشمیر میں بساکر کشمیر کا مسلم اکثریتی تشخص ختم کرنا چاہتی ہے
سری نگر() بھارت نے فلسطین میں اسرائیلی طرز کی کارروائی میں مقبوضہ کشمیر میں41 لاکھ نئے ڈومیسائل جاری کر دیے ہیں ۔ بھارتی حکومت بھارتی ہندووں کو کشمیر میں بساکر کشمیر کا مسلم اکثریتی تشخص ختم کرنا چاہتی ہے ۔ اسرائیلی طرز کی کارروائی میںکشمیریوں کو اپنی ہی زمین پر اجنبی بنانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے ۔بھارتی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت نے جموں وکشمیر، نئے دور کی طرف رواں دواں کے عنوان سے رپورٹ جاری کی ہے۔ رپورٹ میں اعتراف کیا گیا ہے کہ نئے ڈومیسائل قوانین کے تحت جموں وکشمیر میں 41 لاکھ سے زائد ڈومیسائل جاری کیے گئے ہیں ۔کشمیری شہریت حاصل کرنے والوں میں 55931 مغربی پاکستانی مہاجرین(ہندو شرناتھی )، 2754 سابق غیر ریاستی والمکی اور 798 گھورکھا افراد شامل ہیں۔ کے پی آئی کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے 5 اگست 2019 کو جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کا قانون آرٹیکل 370 اور ریاستی درجہ ختم کر دیا تھا ۔ مقبوضہ کشمیر میں ڈومیسائل قانون سمیت بھارتی قوانین نافذ کر دیے تھے ۔یاد رہے کہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے سے قبل دفعہ 35 اے کے تحت غیر ریاستی شہریوں کو جموں وکشمیر کامستقل باشندہ بننے کے حقوق نہیں تھے، لیکن دفعہ 370اور 35اے کی منسوخی سے اب کوئی بھی بھارتی شہری جموں و کشمیر میں ڈومسائل کا حقدار بن سکتا ہے۔