کورونا وائرس، دنیا کی اکثریت خطرے میں ہے، عالمی ادارہ صحت

نیویارک: عالمی ادارہ صحت کے ایمرجنسی ماہر مائیک ریان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث دنیا کی اکثریت خطرے میں ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ایمرجنسی ماہر مائیک ریان نے ایگزیکٹو بورڈ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کورونا کی تحقیقات کے لیے چین کو عالمی ماہرین کی فہرست پیش کردی ہے۔

مائیک ریان کا کہنا ہے کہ جنوب مشرقی ایشیا کے کچھ حصوں میں وبا پھیل رہی ہے، اعداد و شمار کے مطابق دنیا کا 10 فیصد حصہ وائرس سے متاثر ہوچکا ہے، 10 فیصد متاثرین کا مطلب دنیا کی اکثریت خطرے میں ہے۔

ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ دنیا میں ہر دس میں سے ایک شخص کورونا سے متاثر ہوسکتا ہے، جنوب مشرقی ایشیا اور شمالی بحیرہ روم کے کچھ حصوں میں وبا تیزی سے پھیل رہی ہے۔

مزید پڑھیں: عالمی ادارہ صحت کا کم قیمت کرونا ٹیسٹنگ کٹس ترقی پذیر ممالک کو فراہم کرنے کا اعلان

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں عالمی ادارہ صحت نے کم قیمت کرونا ٹیسٹنگ کٹس ترقی پذیر ممالک کو فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا، یہ کٹس 15 منٹ میں کرونا کی تشخیص کریں گی۔

دنیا بھر میں اس وقت کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے ‘پولیمر چین ری ایکشن’ یا ‘پی سی آر’ نامی ٹیسٹنگ کٹس استعمال ہورہی ہیں، جس میں وائرل جینیاتی مواد کو خصوصی لیبارٹری آلات میں دیکھا جاتا ہے، ان کٹس کی تیاری میں بھاری رقم خرچ ہوتی ہے اور کئی ممالک اس سے محروم بھی ہیں۔

تاہم عالمی ادارہ غریب ممالک کو جنوبی کوریائی ٹیسٹ فراہم کرے گا جو سستے ہوں گے، صرف 5 ڈالر کا یہ اینٹی جین ٹیسٹ وائرس کے جینیاتی مواد کی بجائے اس کے باہری عناصر کو پکڑ کر کرونا کی تشخیص کرے گا۔