حق خودارادیت کے لیے کشمیریوں کی جدو جہد حق اور انصاف پرمبنی ہے۔ بابر آمین تحریک کشمیر یورپ کے زیر اہتمام یوم حق خودارادیت کے موقع آن لائن کشمیر کانفرنس سے خطاب محمد غالب،میاں محمد طیب، محمود شریف، اشتیاق ہمدانی،خادم حسین،قاضی منیر حسین نے بھی خطاب کیا

برمنگھم() ناروئے میں پاکستان کے سفیر  بابر آمین نے کہا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کی جدوجہد کو اقوام متحدہ کی قرادادوں کے مطابق حق  اور انصاف پرمبنی جدو جہد تسلیم کرتاہے ۔ تحریک کشمیر یورپ کے زیر اہتمام  یوم حق خودارادیت کے موقع پر  آن لائن زوم حق خودارادیت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  بابر آمین نے کہا کہ   پاکستان کشمیریوں کی  سیاسی اور سفارتی حمائت جارہی رکھے گا ۔صدر پاکستان ڈاکٹر عارف  علوی اور وزیر اعظم پاکستان  عمران خان کا یوم حق خودارادیت کے موقع پر یہی پیغام ہے کہ کشمیر ی حق خودارادیت کی تحریک میں تنہا نہیں ہیں، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم انسانی حقوق کی پامالیاں غیر کشمیری باشندوں کو مقبوضہ کشمیر میں آباد کرنے کی بھارتی سازشوں کو بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے ۔جموں وکشمیر  میںبھارت کے غیر قانونی ہتھکنڈو کو دنیا کے سامنے پیش کرنے  کی کوششوں  کو تیز کرنے ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت عالمی قوانین، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق غیر کشمیریوں کو مقبو ضہ کشمیر میں آباد نہیں کر سکتا ،اقوم متحدہ اب بھارتی اقدامات کا سختی سے نوٹس  لے، جس طرح سوڈان اور ایسٹ تیمور کے عوام کا حق دیا ہے کشمیریو کو بھی اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا جائے۔۔ تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب نے کہا کہ اقوام متحدہ نے کشمیریوں کے ساتھ انصاف نہیں کیا۔ اپنے معائدوں پر عمل درآمد نہیں کیا۔  لاکھوں کشمیریوں کے قتل پردنیا کی خاموشی سے بھارت کے ناپاک عزائم کو تقویت ملی ہے  اقوام کے منفی کردار کے باوجود کشمیری  اقوام متحدہ کی قراردادوں سے دستبردار نہیں ہونگے ۔ کشمیری اپنی قانونی اور سیاسی کوششوں کو جارہی رکھیں گے اور اقوام متحدہ کو اپنے وعدے یاد دلاتے ہیںگے،۔ تحریک کشمیر یورپ کے جنرل سکریٹری  میاں محمد طیب نے کہا  کشمیری  مسلہ کشمیر کا پُرامن اور دیرپا حل چاہتے  ہیں۔ بھارت مسلہ کے حل میں بڑی رکاوٹ ہے۔ سفارتی محاذ پر  بھارت بُری طرح بے نقاب ہوچکا  ہے ، بے تحاشہ مظالم کے باوجود  مظلوم و محکوم کشمیری آزادی کے لیے پُر عزم ہیں۔ تحریک کشمیریورپ اٹلی کے صدر تحریک محمود شریف، یورپ ڈنمارک کے صدر عدیل احمد آسی، اسپین کے صدر راجہ شفیق تبسم سوئٹزلینڈ کے صدرا عجاز احمد طاہر چوہدری،  بوسنیا سے نذیر عالم، ماسکو روس سے اشتیاق ہمدانی، ڈنمارک کے جنرل سکریٹری اشفاق ابدلی، جرمنی کے جنرل سکریٹری فاروق بیگ، سوئٹز لینڈ سے یامین سیدنے بھی کانفرنس  سے خطاب کیا ۔ مقررین  نے  کہا کہ دنیا  مسلہ کشمیر  کے پُرامن حل کے لیے  بھارت پر دبائو ڈالے کہ وہ امن اور مذاکرات کا راستہ اختیار کرئے ۔ کشمیر ایک بین  القوامی مسلہ ہے۔ انڈیا اور پاکستان کے درمیان کوئی  زمینی تنازعہ نہیں۔  دو کروڑ کشمیریوں کی آزادی کا مسلہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہے۔ حق خودارادیت کانفرنس سے  سوئٹز لینڈ سے خادم حسین،  ڈنمارک سے شہزاد بٹ،جرمنی سے ریاض شاہد گھمن، خالد محمد بٹ ،قاضی منیر حسین، نادر پرویز، برطانیہ سے چوہدری اکرام الحق نے بھی خطاب کیا۔