کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر کاجنرل اسمبلی سے ترک صدر کے خطاب کا خیرمقدم

سرینگر غیر قانونی طورپربھارت کے زیر قبضہ جموںوکشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر حریت تنظیموں اوررہنمائوں نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کی طرف سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطا ب میں تنازعہ کشمیر اٹھانے اور کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی حمایت کرنے پر انکا شکریہ ادا کیا ہے۔ترکی کے صدر نے اقوام متحدہ کی 193رکنی جنرل اسمبلی کے 75ویں اجلاس سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مذاکرات کے ذریعے مسئلے کشمیر کے حل کے خواہاں ہیں۔ انہوںنے مزید کہا کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے پانچ اگست 2019کے یکطرفہ بھارتی اقدام نے مسئلہ کشمیر کی مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔

میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میںترکی کے صدر کی تقریر کو انتہائی لائق تحسین قرار دیا۔ انہوںنے کہا کہ رجب طیب اردوان کی تقریر سے مشکلات کا شکار کشمیریوں کو امید کی ایک نئی کرن ملی ہے۔انہوں نے کہا کہ ترکی کے صدر کی تقریر بھارت کے لیے چشم کشا ہے کیونکہ عالمی برادری اب اسکے جھوٹے بیانیے کو سننے کیلئے تیار نہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا کہ کشمیری عوام ترکی کی مسلسل حمایت پر اسکے شکرگزار ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ دنیا کے دیگر ممالک بھی بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوںپر اپنی آواز بلند کریں گے۔ مسلم کانفرنس کے چیئرمین شبیر احمد ڈار نے ترک صدر کے خطاب کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے حقیقت پسندی اور عملیت پسندی پر مبنی قرار دیا ہے۔انہوںنے کہاکہ عالمی امن اس وقت تک حاصل نہیں ہوسکتا جب تک کہ انسانیت اور امن کے لئے سنگین خطرات پیدا کرنے والے مسائل کو مستقل بنیادوں پر حل نہیں کیا جاتا۔انہوں نے کہاکہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل کرنے اور کشمیری عوام کی خواہشات کا احترام کرنے کا صدر اردوان کا مطالبہ عالمی امن کی کلید ہے۔ شبیر احمد ڈار نے کہا کہ اگر اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عملدرآمد نہیں کراسکتا تو عالمی ادارے کی حیثیت سے اس کے کردار پرسوالات کھڑے ہوجاتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ دیگر عالمی رہنمائوںکو ترک صدر کے خیالات کی حمایت کرنی چاہیے۔جموںوکشمیر سوشل یوتھ فورم کے چیئرمین عمر عادل ڈار نے ترکی کے صدر کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ترکی ہمیشہ کشمیرکاز کا مضبوط حمایتی رہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کا ایک فعال رکن ہونے کی وجہ سے ترکی کشمیر جیسے انسانی مسائل کے حل کیلئے اہم کردار ادا کر سکتاہے۔ عمر عادل ڈار نے امید ظاہر کی کہ ترکی کی کوششوں سے بھارت اور پاکستان تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے دوبارہ مذاکرات کی میز پر آئیں گے۔