بھارت نے بھوٹان اور نیپال کی سرحدوں پر اضافی دستے تعینات کردیئے
اتراکھنڈ، اروناچل پردیش، ہماچل پردیش، لداخ اور سکم میں بھی ریڈ الرٹ
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں عالمی طاقتوں کی فوجی مدد نہ کرنے پر امریکا اور اتحادی نئی دہلی سے ناراض تھے جس کے ازالے کے لیے بھارت رضاکارانہ طور پرعالمی طاقتوں کی چین کے خلاف ”پراکسی وار “کا ہراول دستہ بن گیا ہے تاہم بھارتی فوج کا زیادہ دیر تک برف کے اس جہنم میں رک پانا ممکن نہیں انہوں نے کہا کہ موسم کی شدت بڑھنے کے ساتھ ساتھ بھارت کی مشکلات میں اضافہ ہوگا اور آخرکار بھارت کو یا تو چین کی بات مانتے ہوئے ان علاقوں کو سرنڈرکرنا ہوگا جن پر چین کا دعوی ہے یا پھر جنگ کا آپشن استعمال کرنا ہوگا.پاک بھارت سرحدوں کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے میاں ندیم نے کہا کہ ابھی تک تو پاک بھارت سرحدوں پر کوئی غیرمعمولی نقل وحرکت نہیں تاہم دونوں ملکوں نے اپنی دفاعی تنصیبات مستقل طور پرسرحدوں کے قریب رکھی ہوئی ہیں دوسرا فیکٹر مشرقی پنجاب ہے بھارت کو علم ہے کہ پاکستان کی پنجاب یا سندھ کی طرف سے سرحدوں پر کسی چھوٹی سی چھیڑخانی سے بھی پنجاب میں بغاوت کا خدشہ ہے اور اس کے اثرات مقبوضہ کشمیر سمیت بھارت کے دیگر علاقوں پر پڑیں گے .