بھارتی فوج کے بعد رافیل طیارے بھی کبوتروں سے ڈرنے لگے

نئی دہلی : بھارتی محکمہ شہری دفاع نے انبالہ ایئر پورٹ پر کھڑے رافیل طیاروں کے اطراف حفاظتی اقدامات مزید سخت کردیئے ، کبوتر بازوں کو بھی چھت پر آنے کی اجازت نہیں ہے۔

تفصیلات کے مطابق انڈین ایئر مارشل مانویندر سنگھ نے انبالہ ایئر بیس پر تعینات لڑاکا طیارے رافیل کی سیکورٹی کے پیش نظر ہریانہ کے چیف سکریٹری کو ایک خط لکھا ہے۔

اس خط میں ایئر مارشل نے انبالہ ایئر بیس پر تعینات رافیل طیاروں کی حفاظت کے لئے وہاں پرواز بھرنے والے پرندوں کو خطرہ قرار دیتے ہوئے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایئر مارشل کے خط کے بعد محکمہ شہری باڈیز نے ایئر فورس اڈے کے 10 کلومیٹر کے دائرے میں کبوتر اڑانے والے لوگوں (کبوتر بازوں) کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انہوں نے کبوتر اڑائے تو سخت کارروائی ہو گی۔

اس سے قبل ہریانہ کے انبالہ شہر کے حکام کو ہندوستانی فضائیہ کے اسٹیشن کو اڑانے کے لئے دھمکی آمیز خط موصول ہوا تھا۔ پولیس افسر نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ یہ خط جمعہ کو موصول ہوا تھا، جس کے بعد افسران نے قریبی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی ہے۔

پولیس عہدیداروں نے بتایا کہ احتیاطی تدابیر کے طور پر انبالہ اسٹیشن پر حفاظتی انتظامات سخت کر دیئے گئے ہیں۔ آفیسر نے بتایا کہ یہ خط شرارت کے طور پر کچھ شرپسندوں نے بھیجا ہے۔

واضح رہے کہ نئی دہلی نے 2016 میں فرانس کے ساتھ 36 رافیل جنگی طیاروں کی خریداری کا معاہدہ کیا تھا جس میں سے چھ جیٹ دو جولائی کو انبالہ ایئر بیس پر موجود ہیں۔ بھارتی فضائیہ کو تقریبا ًبیس برس بعد نئی ساخت کے جنگی طیارے ملے ہیں جس کا اسے بڑی شدت سے انتظار تھا۔

ان کی آمد سے قبل ہی حکام نے ایئر بیس اور انبالہ شہر کے آس پاس کی سکیورٹی سخت کر دی تھی، مقامی پولیس نے ایئر بیس کے آس پاس واقع چار گاؤں میں امتناعی احکامات کے تحت دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے انتظامیہ کو تنبیہ کی تھی کہ کوئی بھی شخص ان جنگی طیاروں کی تصویر نہ لے سکے اس کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جہاز کی لینڈنگ کے وقت لوگوں کو چھت پر چڑھنے سے بھی منع کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ نئی دہلی نے 2016 میں فرانس کے ساتھ 36 رافیل جنگی طیاروں کی خریداری کا معاہدہ کیا تھا جس میں سے چھ جیٹ انبالہ ایئر بیس پر موجود ہیں۔ بھارتی فضائیہ کو تقریبا ًبیس برس بعد نئی ساخت کے جنگی طیارے ملے ہیں جس کا اسے بڑی شدت سے انتظار تھا۔

ان کی آمد سے قبل ہی حکام نے ایئر بیس اور انبالہ شہر کے آس پاس کی سکیورٹی سخت کر دی تھی، مقامی پولیس نے ایئر بیس کے آس پاس واقع چار گاؤں میں امتناعی احکامات کے تحت دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے انتظامیہ کو تنبیہ کی تھی کہ کوئی بھی شخص ان جنگی طیاروں کی تصویر نہ لے سکے اس کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جہاز کی لینڈنگ کے وقت لوگوں کو چھت پر چڑھنے سے بھی منع کیا گیا تھا۔

چھ رفال طیاروں پر۔فرانس کی حکومت کے ساتھ کیے گئے معاہدے کے تحت انڈیا کو کل 36 رفال طیارے ملنے ہیں جن میں سے چھ طیارے انڈیا پہنچ چکے ہیں۔

رافیل طیاروں کی خاصیت 

رافیل طیارہ جوہری میزائل داغنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اس میں دو طرح کے میزائل نصب ہو سکتے ہیں، ایک کا مار کرنے کا فاصلہ 150 کلومیٹر جبکہ دوسرے کا تقریباً 300 کلومیٹر ہے۔

جوہری ہتھیاروں سے لیس ہونے کی صلاحیت رکھنے والا رافیل طیارہ فضا میں 150 کلومیٹر تک میزائل داغ سکتا ہے جبکہ فضا سے زمین تک مار کرنے کی اس کی صلاحیت 300 کلومیٹر تک ہے۔

رافیل طیارے انڈین فضائیہ کی جانب سے استعمال ہونے والے میراج 2000 کی جدید شکل ہے اور انڈین ایئر فورس کے پاس اس وقت 51 میراج 2000 طیارے ہیں۔ رافیل بنانے والی کمپنی داسو ایوی ایشن کے مطابق رافیل کی حد رفتار 2020 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت کا رافیل پاکستانی جے ایف 17 کا مقابلہ نہیں کر سکتا

طیارے کی اونچائی 5.30 میٹر اور لمبائی 15.30 میٹر ہے اور اس طیارے میں فضا میں بھی ایندھن بھرا جاسکتا ہے، رفال کو اب تک افغانستان، لیبیا، مالی، عراق اور شام جیسے ممالک میں ہونے والی کارروائیوں میں استعمال کیا جا چکا ہے، رافیل طیارہ اوپر نیچے دائیں اور بائیں ہر طرف نگرانی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے یعنی اس کی وِزیبلٹی 360 ڈگری ہے۔