پب جی گیم نے ایک اور نوجوان سے زندگی چھین لی

برین ہیمرج نوجوان کیلئے جان لیوا ثابت ہوگیا،آن لائن گیمز اگر بے پناہ توجہ اور دلچسپی کے ساتھ کھیلے جائیں تو یہ دماغی صحت کو متاثر کرتے ہیں ، ماہرین

نئی دہلی  بھارتی ریاست اترپردیش میں آن لائن گیم پب جی نے ایک اور نوجوان کی جان لے لی۔آن لائن گیمز جہاں تفریحی مواد فراہم کرتے ہیں وہیں ان میں بے پناہ دلچسپی لینا جان لیوا بھی ثابت ہو جاتا ہے۔ایسے ہی گیمز میں سے ایک پب جی گیم نوجوانوں میں بہت مقبول ہے جو بھارتی ریاست مہارشٹرا میں 25 سالہ ہرشل منن کے لیے جان لیوا ثابت ہوا۔رپورٹ کے مطابق ہرشل منن اپنے موبائل پر پب جی گیم کھیل رہا تھا کہ اسے اچانک برین ہیمرج یعنی دماغ کا دورہ پڑا اور وہ بے ہوش ہو گیا۔اہل خانہ ہرشل کو فوری طور پر اسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹرز نے بتایا کہ اب وہ دنیا میں نہیں رہا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ آن لائن گیمز اگر بے پناہ توجہ اور دلچسپی کے ساتھ کھیلے جائیں تو یہ دماغی صحت کو متاثر کرتے ہیں اور یہی ہرشل منن کی موت کا سبب بھی بنا ہے۔
ماہرین کے مطابق ہرشل منن جیسے کئی نوجوان پہلے بھی موبائل گیمز کو اپنے سر پر سوار کرنے کے باعث جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ہرشل منن سے قبل بھی پب جی گیم 20 سالہ سوربھ کی جان لے چکا جو گیم کھیلنے میں اتنا مشغول تھا کہ اس نے پانی کے بجائے کیمیل کی بوتل پی لی تھی۔ اس سے قبل بھارت سے ہی ایک اور خبر سامنے آئی تھی کہ نوجوان نے پب جی گیم کھیلنے سے روکنے پر اپنے ہی والد کو قتل کر دیا ۔تفصیلات کے مطابق نوجوان کے ہاتھوں اپنے ہی والد کے قتل کا یہ افسوسناک بھارتی ریاست کرناٹک بیل گاوی ضلع میں پیش آیا۔ نوجوان نے پب جی کھیلنے سے منع کرنے پر مشتعل ہو کر اپنے والد کو موت کے گھاٹ اُتار دیا۔ لڑکے کی والدہ کے شور مچانے پر محلے داروں نے پولیس کو بلایا۔ جس کے بعد پولیس نے نوجوان رگھو ویر نامی نوجوان کو گرفتار کر لیا۔ لڑکے کی والدہ نے بتایا کہ میرے شوہر نے بیٹے کو موبائل پر گیم کھیلنے سے روکا تھا۔پولیس نے کہا کہ مجرم کے ابتدائی بیان میں یہ بات سامنے آئی کہ لڑکے کو گیم کی لت لگی ہوئی تھی جس سے اس کی تعلیم متاثر ہو رہی تھی۔ لڑکا چاہتا تھا کہ اس کا باپ اسے گیم کھلنے سے نہ روکے۔ لیکن بدبخت بیٹے نے گیم کھیلنے سے روکنے پر باپ کو قتل کرکے سر تن سے جدا کر دیا۔