پاکستان کا نیا سرکاری نقشہ منظور، مقبوضہ کشمیر پاکستان کا حصہ قرار

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کابینہ نے پاکستان کے سرکاری نقشے کی منظوری دے دی جس میں مقبوضہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ ظاہر کیا گیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس میں ہوا جس میں مختلف ایجنڈا آئٹمز کی منظوری دی گئی۔ کابینہ کے اجلاس میں کابینہ نے پاکستان کے سرکاری نقشے کی منظوری دے دی جس میں مقبوضہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ ظاہر کیا گیا ہے اور پاکستان کی جانب سے نقشے کو اقوام متحدہ میں پیش کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے اجلاس کے دوران سرکاری نقشے کی منظوری پر مبارکباد دی اور عزم کا اظہار کیا کہ ایک دن یہی پاکستان کا مستقل نقشہ ہو گا، یہ نقشہ پاکستانی قومی کی امنگوں کی ترجمانی کرتا ہے،ساری اپوزیشن نے بھی اس نقشے کی تائید کی ہے،یہ نقشہ کشمیری لوگوں کے موقف کی یہ تائید کرتا ہے،5اگست پچھلے سال بھارت نے جو کشمیر میں غیر قانونی قدم اٹھایا تھا یہ اس کی نفی کرتا ہے۔
نئے سرکاری نقشے کی تقریب رونمائی سےخطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ آج تاریخ کا اہم ترین دن ہے،نیا سیاسی نقشہ آج دنیا کے سامنے پیش کر رہے ہیں جبکہ وفاقی کابینہ نے نقشے کی منظوری دی ہے، آج جاری کیا گیا نقشہ یہی پاکستان کا نقشہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ  کشمیر کا ایک ہی حل ہے اس کیلئے پوری کوشش کرتے رہیں گے،دنیا نے جو وعدہ یو این کی قرارداد کے مطابق 1948 میں کشمیر سے کیا تھا،یہ نقشہ جو بنا اپنی زندگی کے تجربے سے کہتا ہوں کہ انسان تصور کرتا ہے کہ وہ کہاں جا رہا ہے،میں بچپن سے سوچتا تھا میں نے کرکٹر بننا ہے پھر پاکستان کو ورلڈ کپ جیتانا ہے،کشمیر کا پاکستان کا حصہ بنانے کیلئے یہ نقشہ پہلا قدم ہے، ہماری جدوجہد ہمیشہ کیلئے رہے گی،کشمیر کے لوگ اس منزل پر پہنچنے کیلئے کتنی قربانیاں دے رہے ہیں ۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نےکہا کہ وزیرا عظم آپ کو مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں،اللہ نے آپ کو یہ اعزاز دیا ہے،نیا نقشہ پاکستانی قوم کی امنگوں کی نشاندہی کرتا ہے،بھارت نے 5 اگست کو غیر قانونی کام کیا اور دنیا کیساتھ مذاق کیا اور سلامتی کونسل کی قرارداد کے برعکس کام کیا،یہ پورا علاقہ متنازع ہے اور حل طلب ہے،کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اس کا حل نکلے گا،اقوام متحدہ میں طے کیا جائے گا کہ کشمیر کا مستقبل کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے نقشہ میں بارڈر کو واضح کر دیا ہے جبکہ نقشے میں لائن آف کنٹرول کو واضح کیا گیا ہے،اس نقشے میں باقاعدہ اس کو چین کی سرحد کیساتھ ملا دیا گیا ہے،واضح کر دیا گیا ہے سیاہ چین کل بھی ہمارا تھا آج بھی ہمارا ہے،ان علاقوں پر ہم اپنا حق واضح کر رہے ہیں،بھارت جو دعوی کرتا تھا ہم نے اس نقشہ میں اس کی نفی کر دی ہے،بھارت کا موقف تھا کہ ہماری سرحد ویسٹ کی طرف جاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو یہ واضح موقف دیتا ہے کہ پاکستان نہتے کشمیریوں کیساتھ کل بھی تھی اور آج بھی ہے،ہماری منزل سری نگر ہے اور وہ خواب ہے جو ہمارے بزرگوں نے دیکھا،اس خواب کو عمران خان نے اس نقشہ میں پرو دیا ہے،کشمیر کا ایک ہی حل ہے وہ ہے یونائیٹڈ نیشن کی قراردادوں کے مطابق حل،ہم واضح طور پر دنیا کو کہنا چاپتے ہیں اس کا یہی حل ہے۔

via gnn news