ہیومن رائٹس واچ کا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم فوری رکوانے کا مطالبہ

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ہٹ دھرمی کو ختم کرنے اور کشمیریوں کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارت کے جبری تسلط پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت سے وادی میں آزادی اظہار رائے پر عائد پابندیاں ہٹانے، انٹرنیٹ سروسز بحال کرنے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث افراد کا احتساب کرنے اور وادی میں غیر منصفانہ پالیسیوں کو ختم کر کے استحصال کا شکار کشمیریوں کو فوری انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیم کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیر کے مسلمانوں کا مسلسل استحصال جاری ہے، بھارت نے کشمیر کے مسلمانوں کے خلاف سخت اور امتیازی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

ہیومن رائٹس واچ کا کہنا تھا کہ  مقبوضہ وادی میں اظہار رائے کی آزادی، معلومات اور صحت کی سہولتوں کا شدید فقدان ہے، اس کے علاوہ کورونا وبا نے وادی کے لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔

تنظیم کا کہنا ہے کہ بھارت نے ایک سال پہلے وادی میں پابندیاں لگا کر سیکڑوں بچوں سمیت ہزاروں افراد کو غیرقانونی طور پر گرفتار کیا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارت فوری طور پر سیاسی قیدیوں کو رہا کر کے صحافیوں اور سماجی کارکنوں کے خلاف مقدمات ختم کرے۔

واضح رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے یوم استحصال منایا جا رہا ہے۔