اسلام آباد ہائیکورٹ نے پرائیویٹ اسکول کھولنے کی درخواست مسترد کر دی

عدالت انتظامی فیصلوں میں مداخلت نہیں کرتی، اسکول کھولنے کے معاملے پر حکومت یا متعلقہ اداروں سے رابطہ کیا جائے، چیف جسٹس اطہر من اللہ

اسلام آباد اسلام آباد ہائیکورٹ نے پرائیوٹ اسکول کھولنے کی درخواست مسترد کر دی۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں آج درخواست پر سماعت ہوئی ہے جس میں درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا تھا کہ 15 اگست سے اسکول کھولنے کی اجازت دی جائے۔ تاہم اس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ کی جناب سے ریمارکس دیئے گئے ہیں کہ عدالت انتظامی فیصلوں میں مداخلت نہیں کرتی، اسکول کھولنے کے معاملے پر حکومت یا متعلقہ اداروں سے رابطہ کیا جائے۔درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا تھا کہ کافی مہینوں سے اسکول بند ہیں، لہذا اسکول کھولنے کی اجازت دی جائے۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کورونا صورتحال بہتر رہی تو تعلیمی ادارے کھولنے پر غور کریں گے۔

انہوں نے قوم سے خطاب میں کہا کہ کورونا سے جو مریض شدید متاثر تھے، وہ پریشر اب نیچے آگیا ہے، آج پاکستان ان چند ممالک میں ہے، جس نے وباء پر قابو پا لیا ہے، میں بتانا چاہتا ہوں کہ آگے بھی چیلنجز ہیں، ہمیں مزید احتیاط کرنی ہے، یا ددہانی کروادوں جب 13مارچ کو لاک ڈاؤن لگایا، اور کس طرح کی مشکلات تھیں، اللہ کا کرم ہے تیزی سے کوروناوا ئرس کیسز نیچے آگئے ہیں۔

کورونا چین سے یورپ گیا، لوگ یہاں بیٹھ کر یورپ کو دیکھ رہے تھے، ہم پر دباؤ تھا کہ یورپ جیسے اقدامات اٹھائیں۔ ہم نے کوشش کی لاک ڈاؤن بھی لگا دیا، لیکن ہماری پہلی حکومت تھی جس کو پہلے دن سے ادراک تھا ہمارے یورپ سے حالات مختلف تھے، جب ملک میں غربت ہو، کچی آبادیوں میں لوگ رہتے ہوں ، مزدور ہوں، 80مزدوروں کا ریکارڈ یا ڈیٹا ہی موجود نہ ہو۔ لیکن ہم نے اپنی ٹیم سے مشاورت کی اور سمارٹ لاک ڈاؤن کیا ۔ یہ سب سے پہلے ہم نے لگایا ہے۔ تاہم اب ملک میں حالات بہتری کی طرف جا رہے ہیں جس کے بعد اسکول کھولنےکی طرف غور کیا جا سکتا ہے۔ اس سےقبل وفاقی حکومت نے 15 ستمبر کو اسکول کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

via urdupoint news