پھل سبزیاں اور مشروبات

ان دنوں گرمی اپنے پورے جوبن پر ہے۔گرمی ہر چیز کو متاثر کرتی ہے ۔پسینہ بہت آتا ہے اور جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے۔ایسے موسم میں اگر پھل اور سبزیاں اپنی روزمرہ کی خوراک میں شامل رکھی جائیں تو بڑی حد تک ہمارا جسم گرمی کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار رہتاہے۔ یہاں ہم گرمیوں کے چند پھلوں اور سبزیاں کا تذکرہ کر رہے ہیں جنہیں استعمال کرکے موسم گرما کی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ ساتھ لطف اندوز بھی ہو سکتے ہیں۔
کھیرا
قدرت نے موسم گرما کی سبزیوں میں ٹھنڈک پیدا کرنے والے عناصر پیدا کیے ہیں۔کھیرا ایک ایسی ہی ٹھنڈک سے بھر پور سبزی ہے جسے سلاد کے طور پر کچا استعمال کیا جاتا ہے۔کھیرے میں 90فیصد پانی،دس فیصد پوٹا شیم،کیلشیم،فولادی نمکیات،روغنی اجزاء،نشاستہ اور گوشت بنانے والے اجزاء کے ساتھ وٹامن اے،بی اور ڈی شامل ہوتے ہیں۔

کھیرے کا مزاج سرد تر ہوتا ہے اور اس میں رطوبت پائی جاتی ہے۔کھیرا گرمی کی شدت اور لو کے اثرات سے محفوظ رہنے کے لئے ایک قدرتی تحفہ ہے۔کھیرے کا استعمال گرمیوں کے دنوں میں بہت ہی مفید ہے۔کھیرا کھانے سے پیاس کی زیادتی ختم ہو جاتی ہے۔
ٹنڈے
ٹنڈے کا طبی مزاج خشک اور سرد تر ہے۔موسم گرمامیں اس کا استعمال مفید ہے۔اس کے کھانے سے جسم کو ٹھنڈک ملتی ہے۔دل و دماغ کو تقویت حاصل ہوتی ہے۔اس میں مفید نمکیات پائے جاتے ہیں جن کی ہمارے جسم کو ضرورت ہوتی ہے۔لو کے دنوں میں اس کا استعمال بہت مفید ہے ۔بطور سبزی ٹنڈوں کو گوشت کے ساتھ بھی پکایا جاتا ہے اور الگ بھی۔
تورئی
موسم گرما کی ایک پسندیدہ سبزی ہے اس کا مزاج سرد خشک ہے۔اس میں وٹامن اے،بی سی اور ڈی وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔یہ گرمیوں کے دوران پیاس کی شدت میں اضافہ اور معدے کی جلن میں بہت مفید ہے۔یہ جسم کی حدت کو کم کرتی ہے اور یہ جلد ہضم ہو جانے والی ترکاری ہے۔ تورئی کے خاندان سے ہی لوکی کا تعلق بھی ہے یہ بھی موسم گرما کی ایک عام سبزی ہے اور اس میں بھی وہ خصوصیات پائی جاتی ہیں جو کہ تورئی میں ہوتی ہیں۔گرمیوں میں تورئی اور لوکی استعمال کرتے رہنا چاہئیں۔
آم
گرمیوں کی خاص سوغات ہے جسے پھلوں کا بادشاہ بھی کہا جاتا ہے ۔اپنے لذیذ اور مزیدار ذائقے کی وجہ سے ہر چھوٹے بڑے کا پسندیدہ پھل ہے۔آم کی ویسے تو کئی اقسام ہیں مگر اصل میں آم کی دو بنیادی اقسام گنی جاتی ہیں۔ایک تخمی ہوتا ہے اور دوسرا قلمی آم کہلاتا ہے۔دونوں اقسام کے آم وٹامنز اور معدنی نمکیات سے بھر پور ہیں۔آم میں شوگر کی کئی اقسام پائی جاتی ہیں جیسے سکروز،فرکٹوز،گلوکوز اور کسی حد تک مالٹوز بھی اس میں ہوتا ہے۔آم میں وٹامن اے وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔پوٹاشیم بھی موجود ہوتا ہے۔
آلو بخارا
موسم گرما کا بہترین پھل ہے۔آلو بخارے میں پروٹین،کاربوہائیڈریٹ،ریشہ اور گوشت بنانے والے روغنی اور نشاستہ دار اجزاء کے ساتھ ساتھ فولاد،کیلشیم،پوٹاشیم،فلورین،فاسفورس،امینو ایسڈ،گلوکوز اور پانی شامل ہے۔وٹامن اے،بی اور سی بھی پائے جاتے ہیں۔آلو بخارے کا مزاج سرد تر ہوتا ہے۔یہ معدے کی تیزابیت دور کرتا ہے۔ماہرین کے مطابق ایک پاؤ آلو بخاروں میں دو روٹیوں کے برابر غذائیت اور ڈیڑھ پاؤ دودھ کے برابر کیلشیم ہوتا ہے۔کمزور،مریض اور جلد صحت حاصل کرنے کے خواہش مندوں کے لئے آلو بخارا بہترین پھل ہے۔گرمی کی شدت کم کرنے میں آلو بخارہ معاونت کرتا ہے۔اس کا مزاج سرد تر ہے۔یہ گرمی کو دور کرکے ٹھنڈک پہنچاتا ہے۔
فالسہ
فالسہ گرمیوں کا ایک مرغوب پھل ہے۔بنیادی طور پر فالسے کی دو اقسام ہوتی ہیں۔اس کی پہلی قسم شربتی فالسہ اور دوسری قسم شکری فالسہ کہلاتی ہے۔شربتی فالسہ ابتداء میں ترش اور پکنے کے بعد کھٹ میٹھا ہو جاتا ہے اور پختہ ہونے پر شیریں ہو جاتا ہے۔فالسہ نظام ہضم کے لئے مفید اثرات کا حامل ہے۔معدے اور جگر کو قوت دیتا ہے۔شدید گرمی میں پیاس کسی طرح ختم ہو نے میں نہیں آتی ایسے میں فالسہ بے حد مفید ہے۔موسم گرمامیں دل دھڑکنے اور گھبراہٹ کا عارضہ اکثر لوگوں کو ہوتا ہے۔یہ شکایت فالسے کے استعمال سے دور ہو جاتی ہے۔فالسے میں کئی مفید معدنیات اور وٹامنز پائے جاتے ہیں۔
لیموں
لیموں ایک ننھا منا سا پھل ہے جو اپنی جسامت کے بر خلاف اپنے اندر بہت سی خوبیاں رکھتا ہے۔اس میں وٹامن سی،پوٹا شیم اور کیلشیم وافر مقدار میں ہوتے ہیں۔اس کے رس میں سائٹرک ایسڈ کی موجودگی کی وجہ سے یہ جراثیم کش بھی ہے۔لیموں کا خالص رس کسی کھانے میں ڈال کر یا پانی میں ملا کر استعمال کرنا چاہیے۔لیموں شریانوں پر دباؤ کم کرتا ہے۔صفرے اور آنتوں میں حرکت پیدا کرتا ہے۔متلی کو فائدہ کرتا ہے اور جگر کے لئے مفید ہے۔اس میں گلوکوز،معدنیات نمک اور فولاد وافر مقدار میں ہوتے ہیں۔لیموں کے استعمال سے معدہ صاف ہوتا ہے اور چہرہ بھی تروتازہ نظر آتا ہے۔گرمیوں میں لیموں کا شربت بہت تازگی بخشتا ہے اور پیاس کو بجھاتا ہے۔خاص طور پر لو کے دنوں میں لیموں کا شربت پینا فائدہ مند ہے۔
موسم گرما اور مشروبات
موسم گرما میں جب تیز دھوپ جسم کو جھلسا دیتی ہے۔اس عالم میں ٹھنڈے مشروبات انسان کو بہت زیادہ تسکین وفرحت بہم پہنچاتے ہیں۔اگر ہم اس موسم میں ایسے مشروبات پئیں جن میں غذائیت بھی ہوتو یہ زیادہ بہتر بات ہو گی۔
لیموں کا شربت
لیموں کا شربت بنانے کے لئے ٹھنڈے پانی کا ایک گلاس لیجیے۔اس میں شکر،لیموں کا رس اور ذرا سا نمک ملا کر پیجیے۔گرمیوں میں بہت ہی زیاہ فرحت آمیز اور تسکین بخش ہوتا ہے۔نمکیات کی کمی بھی پوری کرتا ہے۔
ستو کا شربت
ستو کا شربت بھی گرمیوں میں بہت کار آمد ہے۔یہ بھی گرمیوں کی خاص سوغات ہے۔ستو پینے سے جسم کو تازگی کا احساس ہوتاہے۔ستو میں کئی فائدہ مند اجزاء ہوتے ہیں جو ہماری صحت اور تندرستی کے لئے بہت مفید ہیں۔ہمارے ہاں عموماً ستو دو طرح کا ہوتا ہے۔ایک چنے کا اور دوسرا جوکا۔دونوں ہی مفید ہیں۔ستو کو ٹھنڈے پانی کے گلاس میں ڈال کر شکر کے ساتھ پیجیے اس کے پینے سے فرحت و تسکین ملتی ہے۔یہ غذائیت اور ذائقہ سے بھرپور ہوتا ہے۔
کیری کا شربت
کیری کا شربت بھی گرمیوں میں بہت مفید ہے۔ترش ذائقے کے ساتھ کیری کا شربت لو کے دنوں میں ایک بیش بہا نعمت محسوس ہوتا ہے۔ کیریوں کو پانی میں پکا کر اور ان کا گودا نکا ل کر اس کو ٹھنڈا کرنے کے بعد اس میں شکر اور نمک ملا کر یکجان کر لیا جاتا ہے پھر اس میں پانی ملا کر اچھی طرح حل کر لیا جاتا ہے۔لیجیے کیری کا شربت تیار ہو گیا۔خاص طور پر جب تیز دھوپ میں کہیں سے چل کر آئیں اور پسینے میں شرابور ہوں تو ہمارے جسم میں موجود ضروری نمکیات بھی ہمارے جسم سے خارج ہو جاتے ہیں جن کی موجودگی ہماری صحت کے لئے ضروری ہے ایسی صورتحال میں کیری کا بنا ہوا شربت لا جواب ہے۔
فالسے کا شربت
فالسے کا شربت تروتازہ کرنے کے ساتھ معدے کی گرمی بھی دور کرتا ہے۔یہ شدید گرمی میں نظام ہاضمہ کو درست رکھنے میں مددگار ہوتاہے۔ گرمی و تھکن کے احساس کو دور کرتا ہے اور تازگی عطا کرتا ہے۔
گنے کا رس
گنے کا رس بھی اپنے اندر کئی غذائی اجزاء رکھتا ہے ۔اس میں فولاد،کیلشیم اور فاسفورس خاصی مقدار میں پایا جاتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ اس کے پینے سے فرخت کا احساس ہوتا ہے ۔گنے کا رس نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی تھکان بھی دور کرتا ہے۔یرقان کے مریضوں کے لئے بہترین ہے ۔ہاضمے کا عمل درست رکھنے،بھوک بڑھانے اور فوری قوت بحال کرنے کے لئے گنے کا رس ایک مفید اور قدرتی ٹانک ہے۔گرمیوں میں سخت محنت طلب کام کرنے کے بعد ایک گلاس گنے کا رس ساری تھکن دور کر دیتا ہے۔ السر میں بھی مفید بتایا جاتا ہے۔
تربوز کا شربت
تربوز کا شربت بھی گرمیوں کی ایک اہم سوغات ہے۔تربوز میں وٹامن اے ،بی اور ڈی وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔اس میں پانی وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے جبکہ پندرہ فیصد نمکیات،گلوکوز،کیلشیم اور دیگر اجزاء موجود ہوتے ہیں۔تربوز میں آبی اجزاء کی موجودگی کی وجہ سے اسے سرد خاصیت والا تصور کیا جاتا ہے۔تربوز یرقان،بلڈ پریشر اور جگر کے امراض کے لئے بھی مفید ہے۔گرمیوں میں تربوز کھایا جائے یا اس کا شربت بنا کر پی لیا جائے دونوں طرح سے مفید اور غذائیت سے بھر پور ہے۔
ناریل کا پانی
ناریل کا پانی گرمیوں کی خاص سوغات میں شامل ہے۔ناریل کے اندر بند پوری طرح محفوظ یہ پانی کئی وٹامنز سے بھر پور ہوتا ہے ۔گرمی کی وجہ سے ضائع ہو جانے والی توانائی کو جلد بحال کر دیتاہے۔ناریل کا پانی پینے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ ناریل کو توڑ کر اس کا پانی فوراً ہی پی لیا جائے۔تازہ پانی مزیدار ہوتا ہے۔اگر ناریل کے پانی میں پھیکا پن ہوتو تھوڑی سی شکر ملا کر پی لیں۔مناسب مٹھاس سے پانی ذائقہ دار ہو جاتا ہے۔ناریل کا گودا اور ناریل کا پانی دونوں ہی پیاس بجھانے میں زبردست اثر رکھتے ہیں۔گرمیوں میں اس کا استعمال خوب کرنا چاہیے۔
دہی کی لسی
دہی کی لسی ایک خاص مشروب ہے۔دہی میں منرلز کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔اس میں آئرن،فاسفورس،پوٹاشیم اور سوڈیم کی خاصی مقدار پائی جاتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ گرمیوں میں دہی ویسے ہی کھایا جائے یا اس کی لسی بنا کر پی جائے ہر طرح سے صحت بخش غذا ہے۔گرمیوں میں اسے اپنی خوراک کا لازمی حصہ بنالیں۔دہی کی لسی کے علاوہ چھاچھ بنا کر بھی پی جاتی ہے۔یہ سخت گرمی اور لو میں ٹھنڈک،تسکین بخشنے والی غذا ہے۔یہ مختلف ذائقوں اور خوشبوؤں کو جذب کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔اس سے نت نئے مشروبات تیار کیے جا سکتے ہیں۔چھاچھ بہت آسانی سے ہضم ہو جاتی ہے۔یہ آنتوں کے نظام کو صحت مند اور ٹھیک رکھتی ہے۔