ملاوٹ کیخلاف ایمرجنسی، کھانے پینے کی اشیا میں ملاوٹ کرنے والوں کو لوگوں کی زندگی سے نہیں کھیلنے دینگے، قومی ایکشن پلان بنایا جائے، عمران خان، مہنگائی پر صوبوں سے ویڈیو کال

اسلام آباد        وزیراعظم عمران خان نے کہاہےکہ ملاوٹ کے خلاف ایمرجنسی کا نفاذ کرکے نیشنل ایکشن پلان ایک ہفتے میں مرتب کیا جائے،کھانے پینے کی اشیا میں ملاوٹ کرنیوالوں کولوگوں کی زندگی سے نہیںکھیلنے دینگے، وزیر اعظم نے اپنی زیر صدارت اجلاس میںمہنگائی پر صوبوں سے وڈیو کال پر کہاکہ پنجاب ، پختونخوا میں آٹا، چینی گھی کی قیمتیں کنٹرول ہیں جبکہ انہوں نے چیف سیکریٹری کو سندھ میں آٹے کی قیمت پر قابو پانےکی ہدایت بھی کی، اجلاس کے دوران بلوچستان میں اشیائے خوردونوش میں ملاوٹ چیک کرنے کیلئے لیبارٹری غیر فعال ہونے کا بھی انکشاف کیاگیا جس پر وزیراعظم نے وفاقی حکومت کو لیباریٹری کی فعالیت میں معاونت فراہم کرنے کی ہدایت کی،دوسری جانب وزیراعظم کی زیرصدارت سندھ میں وفاقی ترقیاتی اسکیموں پر بھی جائزہ اجلاس ہوا،بعدازاں عمران خان سے چیئرمین نیپرا نے ملاقات کی جس

میں اتھارٹی کے کردار اورکارکردگی پر بریفنگ دی گئی۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملاوٹ کے خلاف ایمرجنسی کا نفاذ کرکے نیشنل ایکشن پلان ایک ہفتے میں مرتب کیا جائے، اشیائے خوردونوش میں ملاوٹ کرنے والے ہماری عوام اور خصوصاً ہمارے بچوں کی صحت اور زندگیوں سے کھیل رہے ہیں جسکی کسی صورت اجازت نہیں دی جا سکتی۔ وزیر اعظم عمران خان نے یہ بات گزشتہ روز ملک بھر میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کے جائزے،پرائس کنٹرول، ذخیرہ اندوزی، ناجائز منافع خوری اور ملاوٹ کی روک تھام کے حوالے سے ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ اجلاس میں وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی مخدوم خسرو بختیار، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور متعلقہ محکموں اور وزارتوں کے سینئر افسران موجود تھے جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب، وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا، صوبہ پنجاب، صوبہ سندھ، صوبہ بلوچستان، صوبہ خیبر پختونخوا کے چیف سیکریٹری صاحبان اور دیگر صوبائی سینئر حکام نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی ۔ صوبائی چیف سیکریٹری صاحبان نے وزیر اعظم کو اپنے متعلقہ صوبوں میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کی موجودہ صورتحال کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ صوبہ پنجاب، صوبہ خیبر پختونخواہ اور وفاقی دارالحکومت میں مجموعی طور پر آٹے، چینی، چاول و مختلف دیگر اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے اور بعض اشیاء کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے جبکہ صوبہ سندھ میں اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کے فیصلے کے مطابق پاسکو کی جانب سے صوبہ سندھ کو چار لاکھ ٹن گندم کی فراہمی تقریبا ًمکمل ہو چکی ہے جبکہ ایک لاکھ ٹن مزید گندم کی فراہمی کی درخواست پر اقتصادی رابطہ کمیٹی اپنے اجلاس میں غور کرے گی۔ وزیرِ اعظم نے کراچی میں آٹے کی قیمتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ کوہدایت کی کہ آٹے کی قیمت پر قابو پانے کے حوالے سے فوری اقدامات کو یقینی بنایا جائے اور ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوری کے خلاف انتظامی اقدامات کو موثر بنایا جائے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ملک میں اشیائے ضروریہ مثلاً گندم، چینی و دیگر فصلوں کی طلب و رسد کے تخمینوں اور طلب و رسد کو یقینی بنانے کے حوالے سے جامع منصوبہ بندی کی غرض سے قائم کیے جانے والے خصوصی سیل کے قیام کا عمل تیز کیا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ وزارتِ نیشنل فوڈ سیکورٹی کی افرادی قوت کے حوالے سے ضروریات کو پورا کیا جائے۔ اجلاس کے دوران وزیرِ اعظم کو بڑے شہروں میں اسلام آباد کی طرز پر اشیاء ضروریہ کی آن لائن ڈیلیوری، قیمتوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والی موبائل ایپلیکیشن کے اجراء اور کسانوں کی سہولت کے لئے فارم مارکیٹس کے قیام میں پیش رفت پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔