مقبوضہ کشمیر:1989سے ابتک 2ہزار348سے زائد خواتین کو شہید ،11 ہزار256سے زائد کی بے حرمتی کی گئی

اسلام آباد 25 نومبر () دنیا بھر میں آج خواتین پرتشدد کی روک تھام کا عالمی دن منایا جا رہا ہے تاہم بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں خواتین بھارتی تسلط کی وجہ سے مسلسل ریاستی دہشت گردی ، عدم تحفظ ،ظلم و تشدد، خوف و دہشت ، ناانصافی ، سوگ اوراذیت کا شکار ہیں ۔
آج جاری کی جانیوالی ایک تجزیاتی رپورٹ کے مطابق بھارت نے کشمیری خواتین کے تقدس اورعصمت کو پامال کرنے کیلئے کالے قوانین کے تحت اپنے فوجیوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے ۔
خاص طور پر 5اگست 2019کے بعدسے مودی حکومت ، بھارتی فوج، پیراملٹری اور پولیس اہلکاروں اور خفیہ ایجنسیوں کو کشمیری خواتین کو نشانہ بنانے، حراست میں لینے اور ان کے سماجی، انسانی اور دیگر حقوق کو نظر انداز کرتے ہوئے ان کے بارے میں توہین آمیز کلمات اور تبصروں کے ذریعے مقبوضہ علاقے میں اپنے مذموم ایجنڈے کو آگے بڑھانے کانام نہاد قانونی تحفظ حاصل ہے۔
رپورٹ کے مطابق 1989سے اب تک مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں نے2ہزار348سے زائد کشمیری خواتین کو شہید اور 11 ہزار256 سے زائد کی بے حرمتیاں کی ہیں ۔ مقبوضہ علاقے میںگزشتہ 34برس سے جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی کے دوران22ہزار952سے زائد کشمیری خواتین بیوہ ہوئی۔رپورٹ میں افسوس ظاہر کیا گیا ہے کہ بھارت خواتین کی عصمت دری کو مقبوضہ علاقے میں ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔رپورٹ میں مزید کہاگیا ہے کہ 63سالہ معمر آسیہ اندرابی ، فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نسرین سمیت دو درجن سے زیادہ خواتین گزشتہ 5 سال سے بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں غیر قانونی طورپر نظربند ہیں ۔
کشمیری خواتین کو ان کے پیاروں کے قتل ، گرفتاریوں اور دوران حراست جبری گمشدگیوں کے ذریعے ذہنی طور پر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔بھارتی فوجی کشمیریوں کی تذلیل کیلئے خواتین کوروزانہ کی بنیاد پر جنسی طور پر ہراساں کر رہے ہیں۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کو کشمیری خواتین کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں اور انکے خلاف گھنائونے جرائم کو روکنے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھانا چاہیے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کی رہنمائوں زمرودہ حبیب اور یاسمین راجہ نے اس دن کی مناسب سے جاری اپنے الگ الگ بیانات میں عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں خواتین پر جاری بھارتی مظالم ، جاری قتل عام ، بھارتی ریاستی دہشت گردی اور ناانصافی روکنے کیلئے اپنا اثر ورسوخ استعمال کرے۔