سردار تنویر الیاس کی طرف سے غیر کشمیریوں کو ووٹ کا حق دینے کی مذمت

اسلام آباد 25اگست () وزیراعظم آزاد جموںو کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں عارضی طورپر رہائش پذیر غیر کشمیریوںکو ووٹ ڈالنے کا حق دینے کے مودی حکومت کے مذموم اقدام کی شدید مذمت کی ہے ۔
سردار تنویر الیاس نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں رہائش پذید غیر کشمیری طالب علموں، مزدورں، ملازموں اور فوجی اہلکاروں کو ووٹ ڈالنے کا حق دینے کے بھارتی حکومت کے فیصلے کی بھرپور مزاحمت کی جائے گی کیونکہ یہ اسرائیلی طرزپر آبادکاری کا سامراجی ماڈل ہے جس کا مقصد مقبوضہ علاقے کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیری بھارت کو اپنے اس مذموم منصوبے میں ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی حکومت کی جانب سے کیے گئے یہودی آباد کاری کے اقدامات کی طرز پر مقبوضہ جموں وکشمیر میں مسلمان اکثریتی خطے کی شناخت کو تبدیل کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔ حکومت آزادکشمیر بھارت کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے ہر محاذ پراپنا کردار ادا کرے گی۔سردار تنویر الیاس نے کہاکہ بھارتی حکومت پہلے ہی 1927سے نافذ اسٹیٹ سبجیکٹ کے قانون کو ختم کردیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نے پہلے ہی اپنے شہریوں کو مقبوضہ کشمیر کا ڈومیسائل دیکر سرکاری ملازمتیں کے حصول کی راہ ہموار کر دی ہے ۔سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ رہی سہی کسر اب مقبوضہ کشمیر میں غیر ریاستی باشندوں کو ووٹ کا حق دے کر پوری کردی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ حقیقت میں بھارت سیاسی طور پرکشمیریوں کو مکمل طورپربے اختیار کرنا چاہتا ہے۔ پہلے ہی کشمیری مسلمان افسروں کو وادی کشمیر سے باہر ٹرانسفر کیاگیا ہے۔ پولیس اور انتظامیہ کے اعلیٰ عہدوں پر غیر ریاستی اور غیر مسلموں کو تعینات کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں نے پہلے بھی بھارت کے جابرانہ حربوں کا مقابلہ کیا ہے اور آئندہ بھی ڈٹ کر جدوجہد آزادی جاری رکھیں گے۔ کشمیری شہدا کے وارث ہیں انہوں نے ظلم کے آگے جھکنا اور بکنا سیکھا ہی نہیں ہے۔وزراعظم سردار تنویر الیاس خان نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارت کے غیر قانونی اور غیر انسانی حربوں کوروکنے موثر اقدامات کرے کیونکہ عالمی برادری کی خاموشی سے بھارت کو شہ ملتی ہے۔