بھارتی مودی سرکار کی کشمیریوں سے زمیں چھیننے کی ایک اور چال، مقبوضہ علاقے کو رئیل اسٹیٹ سرمایہ کاروں کے کھول دیا لوگوں کو زمین استعمال کرنے کی آزادی، اراضی نہیں چھینی جائیگی: مقبوضہ کشمیر کے گو رنر کا دعویٰ

جموں( )مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی انتہاپسند مودی سرکار نے کشمیریوں سے زمین چھیننے کے لئے ایک نئی چال چلی ہے ،کشمیریوں کو اپنی زمینوں سے بے دخل کرنے کے لئے مقبوضہ علاقے کو بھارتی رئیل اسٹیٹ سرمایہ کاروں کے کھو ل دیا اس سلسلے میں گذشتہ روزپہلی رئیل اسٹیٹ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں انتالیس ایم اویوز پر دستخط کئے گئے ،اس بارے میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے دعوی کیا کہ کشمیری لوگوں سے اراضی نہیں چھینی جائے گی، ۔سنہا نے رئیل اسٹیٹ پر پہلی کانفرنس سے خطاب کرتے دعوی کیا، ہم جموں و کشمیر کی ترقی میں رکاوٹیں پیدا کرنے والی تمام دیواروں کو توڑ دیں گے اور کچھ ایسی طاقتیں ہیں جو اس خطے کو ترقی یافتہ نہیں دیکھنا چاہتیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر حکومت نے گذشتہ ر وز یونین ٹیریٹری کو ملک کے رئیل اسٹیٹ سرمایہ کاروں کے لیے کھول دیا ہے۔یہاں جموں و کشمیر ریئل اسٹیٹ سمٹ میں مفاہمت ناموں پر دستخط کو "تاریخی” قرار دیتے ہوئے، منوج سنہا نے کہا کہ یہ یوٹی کی تبدیلی کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے ہی ریئلٹی قانون RERA کو نافذ کر چکی ہے اور یوٹی میں ماڈل کرایہ داری ایکٹ کو اپنا چکی ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت جائیدادوں کی رجسٹریشن پر اسٹامپ ڈیوٹی کو کم کرنے پر غور کرے گی اور منصوبوں کی تیزی سے منظوری کے لیے سنگل ونڈو سسٹم قائم کرے گی۔انہوں نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایاہم نے آج 39 ایم او یوز پر دستخط کیے ہیں۔ ہمیں 18,300کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں، ۔سنہا نے کہا کہ یہ مفاہمت نامے جموں و کشمیر میں براہ راست اور بالواسطہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد کریں گے۔انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ اسی طرح کی ایک رئیل اسٹیٹ سمٹ اگلے سال 21,22 مئی کو سری نگر میں منعقد کی جائے گی۔اپوزیشن جماعتوں کے ان الزامات کے بارے میں پوچھے جانے پر کہ ترقی کے نام پر مقامی لوگوں کی زمینیں چھین لی جائیں گی، سنہا نے کہا کہ یہ خوف پیدا کرنے اور لوگوں کو اکسانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آبادیاتی تبدیلی نہیں ہوگی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ ڈویلپرز سے کہا گیا ہے کہ وہ یوٹی کے مقامی بلڈروں کے ساتھ شراکت کریں۔ ۔سنہا نے کہا کہ حکومت نے پروجیکٹوں کی ترقی کے لیے 6000ایکڑ اراضی کی نشاندہی کی ہے اور اس نے زرعی اراضی کے استعمال میں تبدیلی کے لیے بھی اصول بنائے ہیں۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت نئی صنعتی پالیسی کے تحت منصوبوں کی ترقی کے لیے اپنی زمین بھی پیش کرے گی ۔ سنہا نے کہا کہ جن لوگوں کے پاس زمین ہے انہیں یہ فیصلہ کرنے کی آزادی ہونی چاہئے کہ وہ اپنی زمین کا استعمال کس طرح کرنا چاہتے ہیں۔سمٹ میں ہاوسنگ پراجیکٹس کی ترقی کے لیے 20 ایم او یوز پر دستخط کیے گئے، جب کہ7 کمرشل، 4 ہاسپیٹلٹی، 3 انفرا ٹیک، 3 فلم اینڈ انٹرٹینمنٹ اور 2 فنانس پروجیکٹس کے لیے دستخط کیے گئے۔جن ریئل اسٹیٹ کمپنیوں نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں ان میں سگنیچر گلوبل، سمیک گروپ، راونک گروپ، ہیرانندنی کنسٹرکشنز ہاوسنگ پروجیکٹس شامل ہیں۔چیلیٹ ہوٹلز لمیٹڈ نے مہمان نوازی کے لیے مفاہمت نامے پر دستخط کیے۔ راہیجا ڈیولپرز، گوئل گنگا، جی ایچ پی گروپ اور شری نمن گروپ نے ہاوسنگ پروجیکٹس کے لیے ابتدائی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں