آگرہ میں گرفتار3کشمیری طلبا کورہاکیاجائے،محبوبہ مفتی ریاست کے باہر کشمیری طلباء کے خلاف کریک ڈاون قابل مذمت ہے ،سابق وزیر اعلی مقبوضہ کشمیر

سری نگر( ) مقبوضہ کشمیرمیں سابق حکمران جماعت پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے آگرہ کے ایک کالج میں پاکستان کے حق میں نعرے لگانے کے الزام میں گرفتار 3 کشمیری طلبا کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے اندر اور باہر کشمیری طلبا کے خلاف جاری کریک ڈاون قابل مذمت ہے ۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی جعلی حب الوطنی سے ہندوستان کے تصور کی تحقیر ہوجاتی ہے ۔محبوبہ مفتی نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ کشمیری طلبا کے خلاف جموں و کشمیر کے اندر اور باہر جاری کریک ڈاون قابل مذمت ہے ، دو برسوں کے جبر کے بعد جموں وکشمیر کی صورتحال حکومت ہند کے لئے چشم کشا ہونی چاہئے تھی اور انہیں اصلاحی اقدام کرنے چاہئے تھے، بی جے پی کی جعلی حب الوطنی سے ہندوستان کے تصور کی تحقیر ہوجاتی۔ ان طلبا کو فوری طور رہا کریں۔ واضح رہے کہ آگرہ کے ایک انجینئرنگ کالج میں 3 کشمیری طلبا کو پاکستان کی ہندوستان کے خلاف ورلڈ کپ کے ٹی ٹوئنٹی میچ میں جیت کے بعد پاکستان کے حق میں نعرے لگانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے ۔وادی کشمیر میں بھی پاکستان کی جیت کا جشن منانے کے الزام میں دو میڈیکل کالجوں کے طلبا کے خلاف مقدمے درج کئے گئے ہیں