فائرنگ میں ملوث فورسز اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے۔محبوبہ مفتی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کا بھارتی حکومت کے خلاف سری نگر میں احتجاج

سری نگر() مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلی  اورپیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (PDP)   کی صدر صدر محبوبہ مفتی نے جنوبی کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں  نوجوان  یاسر علی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے فائرنگ میں ملوث فورسز اہلکاروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک ٹویٹ میں محبوبہ مفتی نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ پچھلے دو دنوں کے دوران جو کچھ ہوا ہے اس پر  ردعمل کا آغاز  ہواہے۔ سی آر پی ایف نے غیر ضروی   طاقت کا استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں اس معصوم شہری   یاسر علی کی موت واقع ہوئی ہے۔ کیا  ذمہ داراہلکاروں کے خلاف کوئی کارروائی ہوگی؟ ادھر محبوبہ مفتی کی جماعت   پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (PDP)  نے  مقبوضہ کشمیر میں شہری ہلاکتوں میں اضافے پر احتجاجی مظاہرہ کیا ہے ۔پی ڈی پی کارکنوں نے بعد میں احتجاج کیا اور سٹی سینٹر لال چوک کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی۔ تاہم ، پولیس نے ان کی کوشش کو ناکام بنا دیا اور انہیں اپنے پارٹی دفتر کے احاطے میں محدود کر دیا۔ پی ڈی پی  نے گورنرمنوج سنہا سے استعفی کا مطالبہ کیا ہے۔پارٹی ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی ڈی پی ترجمان سہیل بخاری نے کہا کہ وادی میں حالیہ شہریوں کی ہلاکت کے بعد  گورنر  نے  اپنی ملازمت جاری رکھنے کا اخلاقی اختیار کھو دیا ہے۔پچھلے دو سالوں سے بھارتی وزارت داخلہ وادی میں سکیورٹی کی صورتحال کو براہ راست کنٹرول کررہی ہے ۔ بخاری نے کہا ، وادی میں بگڑتی ہوئی سکیورٹی صورتحال کا ذمہ دار بھارتی حکومت اور اس کی انتظامیہ ہے۔کوئی کشمیری آج خود کو محفوظ محسوس نہیں کر رہا۔ یہاں حالات مزید خراب ہو گئے ہیں۔ "ہم گورنر  کے فوری استعفی کا مطالبہ کرتے ہیں